متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کےباعث 2مریض ہلاک ہو گئے

دُبئی(پی این آئی) متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت، اماراتی محکمہ صحت نے ملک میں وائرس سے متاثرہ 2 مریضوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، ہلاک ہونے والے دونوں مریض عمر رسیدہ تھے۔ تفصیلات کے مطابق اماراتی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں کرونا وائرس سے متاثرہ 2 مریض

ہلاک ہو گئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں یہ کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔بتایا گیا ہے کہ وائرس سے متاثرہ ہلاک ہونے والا ایک شخص 78 سالہ عرب شہری ہے، جبکہ ہلاک ہونے والا دوسرا شخص 59 سالہ ایشیائی تارک وطن ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے عفریت پر قابو پانے کی بھر پور کوششیں کی جا رہی ہیں، تاہم بہترین احتیاطی انتظامات کے باوجود کرونا وائرس کی بلا اماراتی سرزمین سے رخصت ہونے کا نام نہیں لے رہی۔اماراتی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں گزشتہ روز مزید 27 افراد کورونا وائرس کا نشانہ بن گئے ہیں۔ تازہ ترین 27 مریضوں میں کرونا کی تشخیص کے بعد مملکت میں اس موذی وائرس سے متاثرہ افراد کی گنتی 140تک جا پہنچی ہے۔ نئے مریضوں کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے اور ان سے رابطے میں رہنے والے افراد کے بھی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ تاہم ایک اچھی خبر یہ ہے کہ امارات میں اب تک کورونا وائرس کا شکار ہونے والے 31 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔جنہوں واپس گھروں کو بھیج دیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے اماراتی حکومت اور اداروں نے بہترین انتظامات کر رکھے ہیں ، جس کی وجہ سے اس نے خوفناک وبا کی صورت اختیار نہیں کی۔ وزارت صحت نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کرونا کے پھیلاؤ کی روک تھام میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ اس سلسلے میں سب سے بڑی احتیاط یہ ہے کہ آپس میں میل جول کم کر دیں، لوگوں سے ملاقات کے وقت ان سے دُور رہیں۔وزارت صحت کی جانب سے عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں اور ممکنہ حد تک احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس بارے میں مزید تفصیلات وزارت کی ویب سائٹ سے لی جا سکتی ہیں۔ تمام افراد کو اپنے ہاتھ صابن اور صاف پانی سے دھونے چاہیں، جب کہ کھانستے اور چھیکنتے وقت منہ اور ناک کو ڈھانپ لینا چاہیے تاکہ وائرس اور جراثیم دوسروں لوگوں کو متاثر نہ کریں۔ جبکہ جن افراد کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہو انہیں عوامی مقامات اور رش والی جگہوں پر جانے سے گریز کر نا چاہیے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے سے گریز کریں ۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں