برطانیہ (پی این آئی) برطانوی ماہرین نے کورونا وائرس کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روک نہیں سکتے اس لیے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہونے کا خدشہ ہے۔ برطانوی ماہرین نے تشویشناک پیشن گوئی کی ہے کہ اگر تمام مریضوں کا علاج کیا جائے تو بھی برطانیہ میں
ڈھائی لاکھ اور امریکا میں 10لاکھ اموات ہوسکتی ہیں۔امپیریئل کالج آف لندن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم وائرس کے پھیلاؤ کے عمل کو کم کرنے کی کوشش کریں تو بھی اس کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے۔ذرائع کے مطابق اس اعلان کے بعد یورپی یونین کے سربراہان مملکت و حکومت کورونا وائرس کی وجہ سے غیر یورپی شہریوں کے یورپی یونین میں داخلے پر تیس دن کی پابندی عائد کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس حوالے سے ایک اہم اجلاس ہو رہا ہے، جس میں اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔یہ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہو گا۔ ستائیس رکنی یورپی یونین کے زیادہ تر رکن ممالک پہلے ہی جزوی یا مکمل طور پر اپنی سرحدیں بند کر چکے ہیں۔ گزشتہ رات یونان نے ملک بھر میں داخل ہونے والے تمام افراد کو کم از کم چودہ دنوں کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔امریکا میں کورونا وائرس سے متعلق شہریوں کے لئے ہدایات جاری کر دی گئیں۔جس میں اجتماعات میں شرکت سے گریز اور عوامی مقامات کی بندش شامل ہے۔ وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری ہدایات میں شہریوں سے کہا گیا کہ 10 سے زیادہ افراد کے اجتماعات میں شرکت سے گریز کیا جائے۔امریکی شہریوں سے ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور دیگر کھانے پینے والی جگہوں سے بھی دور رہنے کا کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی لوگوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔امریکا کی کئی ریاستوں اور شہروں میں ہی ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں