سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 133 ہو گئی چند گھنٹوں کے اندر مزید 17 افراد میں کورونا کی تشخیص

یاض(پی این آئی) سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی گنتی میں روزانہ درجنوں کے حساب سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ 24 گھنٹے پہلے تک مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 102 تھی، جو چند گھنٹوں بعد ہی بڑھ کر 116 ہو گئی تھی۔ سعودی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ بارہ گھنٹوں

کے دوران مملکت میں کورونا کے مزید 17 افراد سامنے آ گئے ہیں۔جس کے بعد مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 133 تک جا پہنچی ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کورونا کے تازہ ترین شکار بننے والوں میں اسپین سے آنے والی ایک خاتون بھی شامل ہے۔ جسے الظہران کے ایک قرنطینہ مرکز میں منتقل کر کے اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جبکہ القطیف کے صوبے میں بھی ایک سعودی خاتون کورونا کا تازہ ترین شکار بنی ہے۔اس کے علاوہ مراکش سے واپس آنے والے دو سعودی شہریوں میں کورونا کی تصدیق کی گئی ہے، جن کا جازان کے ایک ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ تازہ ترین مریضوں میں برطانیہ ، فرانس، سوئٹزر لینڈ ، اُردن، فرانس اور امریکا سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں، جنہیں جدہ اور ریاض کے اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان سے واپس سعودی عرب آنے والے افغانی تارک وطن میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔واضح رہے کہ سعودی مملکت میں کورونا وائرس کو قابو میں لانے کے لیے کڑے انتظامی فیصلے لیے گئے ہیں جن کے تحت مملکت بھر میں شاپنگ مالز، ریستوران، شیشہ مراکز، باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ تاہم بہت سے کاروباری مراکز ایسے ہیں جنہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے آج سوموار کے روز کاروبار جاری رکھنے کی کوشش کی۔ریاض، جدہ اور دیگر علاقوں کی میونسپل انتظامیہ نے خلاف ورزی کرنے والوں کی دُکانیں سربمہر کر دیں اور انہیں بھاری جرمانے بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق مملکت بھر میں شاپنگ مالز، ریستوران، شیشہ مراکز، باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ میونسپلٹیز کی جانب سے مملکت بھر میں تفتیشی دورے کیے جا رہے ہیں۔پابندی عائد ہونے کے دوران اب تک 8398 باربر شاپس، بیوٹی پارلر اور شیشہ مراکز کو خلاف ورزی پرسر بمہر کر دیا گیا ہے۔میونسپلٹی نے خبردار کیا ہے کہ دُکانوں کو سربمہر کرنے کے ساتھ ساتھ دُکانوں کے مالکان پر جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد بھی لاگو کی جائے گی۔ اکثر مقامات پر میونسپلٹی اہلکار عوام کو جھمگٹا لگانے سے بھی روک رہے ہیں کیونکہ سعودی حکومت نے لوگوں کے اجتماع پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ پابندی کے بعد سے مملکت کے بھیڑ بھاڑ اور رش سے بھرے بازاروں میں ہُو کا عالم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close