لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں شہزادوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ ان کے نخرے اُٹھانا مشکل ہو چکے ۔ تاہم محمد بن سلمان کے اپنے خاندان کے ساتھ اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں ، جو تمام شہزادوں کی عیاشیاں ختم کررہے ہیں ۔ محمد بن سلمان چاہتے ہیں کہ
سعودی عرب کو اوپن مارکیٹ بنایا جائے اور کفیل کا نظام بھی ختم کردیا ہے ۔پٹرول پر انحصار کو کم کررہے ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا ہے کہ 2017میں محمد بن سلمان نے اپنے کزن محمد بن نائف سے ولی عہد کا عہدہ لیتے ہوئے ان کا ہاتھ بھی چوما۔ مبشر لقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شہزادے محمد بن سلمان کو ڈونلڈ ٹرمپ کی پشت پناہی حاصل ہے۔ شاہی خاندان کے 20 سے زائد افراد کو گرفتار کرانے کا مقصد خود کو طاقتور ظاہر کرنا تھا ۔محمد بن سلمان کو اس بات کا ڈر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ الیکشن میں ہا ر گئے تو ڈیموکریٹک پارٹی میں ان کو وہ حمایت حاصل نہیں ہوگی، جس سے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔محمد بن سلمان کے ٹرمپ کے داماد کے ساتھ بڑے کارروبای تعلقات ہیں ۔ تاہم اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایم بی ایس نے ایسے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا تاکہ انہیں کو حقیقی کنگ مانا جائے۔ مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کو کنگ بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ محمد بن سلمان نے اپنے اقتدار میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے، تاہم سیاست ابھی بھی گرم ہے۔ یہ بات بھی قابل غورر ہے کہ اس سے قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی موت سے متعلق جھوٹی خبریں زیر گردش تھیں۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اپنی مو ت اور بیماری کی خبروں کی تردید کر دی۔انہوں نے خود عام عوام میں آ کر اپنی صحت کے بارے میں اٹھنے والی افواہوں کے بارے میں بتایا ہے کہ انہیں کچھ نہیں ہوا، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں