تہران (پی این آئی) مشرق وسطیٰ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7000 تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق جان لیوا کرونا وائرس نے مشرق وسطیٰ میں تباہی مچادی ہے، وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آخری 24 گھنٹوں میں ایران میں 49 نئے کیسز سامنے آئے ہیں،
کرونا وائرس کے باعث مشرق وسطیٰ میں سے سب سے زیادہ ہلاکتیں بھی ایران میں ہوئیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق جان لیوا وائرس سے ایران میں ہلاکتوں کی تعداد 194 ہوگئی ہے۔وائرس سے ایرانی رکنِ پارلیمنٹ بھی جاں بحق ہو گئی ہیں۔ ایران کی 55 سالہ خاتون رکن پارلیمنٹ فاطمی رہبر کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو گئیں۔ ایران میں کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والی یہ دوسری سرکاری شخصیت ہیں، اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر بھی کرونا وائرس سے جاں بحق ہوگئے تھے۔ممبر پارلیمنٹ کی ہلاکت اس بات کو ظاہر کرتی ہےکہ ایران میں کرونا وائرس تیزی سے سرکاری اداروں میں بھی پھیل رہا ہے۔ایران میں متاثرہ مریض 4500 سے زائد ہیں جن میں 23 رکن پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب میں کرونا وائرس کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔ سعودی وزارتِ صحت کے مطابق مملکت میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔ اتوار کے روز سعودی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مزید 4 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کیسز کی مجوموعی تعداد 11 ہو گئی ہے۔سعودی عرب میں کرونا وائرس کا جن مزید طاقتور ہونے لگا ہے گزشتہ روز بھی وزارتِ صحت کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ مملکت میں کرونا وائرس کے مزید2 شکار سامنے آئے ہیں۔ اس قبل بھی بھی مملکت میں کرونا وائرس کے تین مریض سامنے آئے تھے۔ جن میں میاں بیوی کے علاوہ ایک اور فرد بھی شامل ہے۔ عاجل کے مطابق متاثرہ خاوند کچھ عرصہ قبل ایران گیا تھا جہاں وہ کرونا وائرس کا شکار ہے۔وہاں کچھ روز گزارنے کے بعد یہ سعودی باشندہ کویت کے راستے واپس سعودی عرب آیا۔ اس شخص نے ایران میں اپنے قیام کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔ بعد میں اس کی حالت بگڑ گئی تو اسے ہسپتال میں لیے جانے پر کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔ مزید برآں، متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 30 سے بڑھ کر 45 ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ جہاں کرونا وائرس نے مختلف ممالک میں تباہی مچائی ہے وہیں مشرق وسطیٰ میں بھی کرونا وائرس کا جن بے قابو ہوگیا ہے، متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 7000 تک پہنچ گئی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں