اسلام آباد(پی این آئی)سعودی حکومت نےکروناوائرس سے بچاؤ اور دنیا بھر سے آنے والے عمرہ زائرین کی حفاظت کے پیش نظر بیت اللہ میں عمرے کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا ہے جبکہ بیت اللہ کے صحن میں طواف جیسی مقدس عبادت بھی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاہم اب دنیا بھر کے مسلمانوں کے
لئے خوشی کی خبر یہ ہے کہ بیت اللہ کے صحن میں طواف کی عارضی بندش کا خاتمہ جمعہ کے روز نماز فجر سے قبل ہو جائے گا اور مکہ مکرمہ میں مقیم زائرین اللہ کے گھر میں عمرہ اور طواف جیسی مقدس عبادت کا فریضہ حسب معمول سرانجام دے سکیں گے۔تفصیلات کےمطابق پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور سعودی امور کے ممتاز ماہر علامہ طاہر محمود اشرفی نے بیت اللہ کے صحن میں طواف جیسی عظیم ترین عبادت روکے جانے کے بعدسعودی حکومت سے رابطے کے بعد سوشل میڈٖیا پر جاری کئے جانے والے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ دنیا بھر سے بیت اللہ مطاف کی تصویریں آ رہی ہیں اور مسلمان پریشان ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟میں گذارش کرنا چاہتا ہوں کہ کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے،سعودی عرب کی حکومت حریص ہے عمرہ زائرین اور حجاج کی صحت اور خدمت کے لئے ،اس لئے بیت اللہ کے اندر صفائی ،تطہیر اور سکریننگ کا عمل ہو رہا ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا اور بیت اللہ ایک بار پھر اللہ اکبر اور لبیک اللھم لبیک کی صداؤں سے گونجے گا،پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے،شریعت اسلامیہ اس بات کی اجازت دیتی ہے،اس وبائی مرض سے زائرین اور حجاج کو محفوظ رکھنے کے لئے سعودی حکومت نے یہ قدم اٹھایاہے اور اس کی نگرانی خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ،ولی عہد محمد بن سلمان اور امام الحرمین الشیخ عبد الرحمان السدیس خود کر رہے ہیں ،انشاءاللہ فجر کی نمازسے قبل سکریننگ اورتطہیر کا عمل شروع ہو گا اور میرے اللہ نے چاہا تو فجر کی ازان کی صدا بیت اللہ سے بلند ہو گی جس کے بعد زائرین عمرہ اور طواف کر سکیں گے ۔علامہ طاہر محموداشرفی نے کہا کہ افواہیں اور بد زبانی مسلمانوں کو زیب نہیں دیتی،اس وقت پوری دنیا کرونا وائرس کا شکار ہوئی ہے،چونکہ پاکستان میں بھی اس وبائی مرض کے کیس نکلے ہیں جبکہ سعودی عرب میں بھی ایک دو افراد اس مرض کا شکار نکلے ہیں،اس لئے سعودی حکومت نے احتیاطی تدابیر کےطور پر یہ اقدامات کئے گئے ہیں اور پورے عالم اسلام کے علماء اور مفتیان سے سعودی حکومت نے اس سلسلہ میں رہنمائی لی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں