جنیوا(پی این آئی) بھارت میں جاری مظاہروں کے پیش نظر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مچل بچلیٹ نے متنازع شہریت بل کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔تفصیلات کے مطابق جنیوا میں بھارتی حکام کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے کمیشن کے دفتر کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ
انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ مچل بچلیٹ نے بھارت میں نافذ کردہ متنازعہ شہریت بل کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ انسانی حقوق کے کمیشن کی سربراہ کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں اس حوالے سے درخواست دائر کردی گئی ہے۔بعد ازاں بھارتی وزیر خارجہ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متنازع شہریت کے بل کا نفاذ ہمارا اندرونی معاملہ ہے جس پر کسی غیر ملکی ادارے یا سربراہ کو اعتراض کرنے یا اس کے خلاف درخواست دائر کرنے کا کوئی قانونی اور آئینی حق حاصل نہیں ہے۔ جبکہ بھارتی حکومت اپنے اور اپنی عوام کے مفاد میں ہر فیصلہ کرنے کے لیے مکمل آزاد ہے۔واضح رہے کہ جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کمیشن کے 43 اجلاس میں مچل بچلیٹ نے سربراہی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں بھارت میں نافذ متنازع شہریت بل کے خلاف کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری اینٹونیو گوٹرس بھی متنازع شہریت بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں کے ریاست سے بے دخل ہونے کے خدشے کا بھی اظہار کر چکے ہیں۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں