کراچی (پی این آئی) محکمہ موسمیات نے سندھ بھر میں آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے
خبردار کیا ہے کہ صوبے کے بعض اضلاع میں سیلاب کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ طاقتور مون سون ہواں کا ایک سلسلہ بلوچستان کے شمال وسطی، مشرقی اور شمال مشرقی علاقوں کو متاثر کر رہا ہے۔محکمہ موسمیات نے گھوٹکی، سکھر، خیرپور، کشور، جیکب آباد، شکارپور، لاڑکانہ، قمبر، شہداد کوٹ، نوشہرہ فیروز، شہید بینظیر آباد،
میرپورخاص، عمرکوٹ، سانگھڑ، جامشور اور دادو میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی، ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موسم کی یہ صورتحال 19 اگست تک برقرار رہے گی۔محکمہ موسمیات نے یہ بھی کہا کہ تھرپارکر، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد، میاری، ٹنڈ اور محمد خان، کنڈ اور امیار، سجاول کے اضلاع میں 19 اگست تک گرج چمک کے ساتھ بارش اور کراچی کے اضلاع میں آندھی کا امکان ہے۔
سندھ میں ہفتہ کی صبح کل 49 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، روہڑی میں سب سے زیادہ بارش 16 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ حیدرآباد ایئرپورٹ میں سب سے کم بارش صرف ایک ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔گھوٹکی، سکھر، خیرپور، کشمور، جیکب آباد اور شکارپور سمیت نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے جس سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بارش، تیز ہواں، آسمانی بجلی کی وجہ سے کچے مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرسکتی ہیں جب کہ بجلی کے کھمبوں، بل بورڈز، گاڑیوں اور سولر پینلز کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔کسانوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ موسم کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیوں جاری رکھیں جب کہ متعلقہ حکام کو بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رکھا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی میں تینوں دن موسم زیادہ تر ابر آلود رہے گا، اس دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ اس دوران شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں