نیویارک (پی این آئی)اقوام متحدہ کے ایک اعلی عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ مون سون کے موسم میں غیرمعمولی بارشیں تقریبا دو لاکھ پاکستانیوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس خدشے کا اظہار اقوام متحدہ کے نئے علاقائی کوارڈینیٹر محمد یحیی نے جمعرات کو کیا ہے۔اقوام متحدہ نے مقامی حکام کے ساتھ مل کر ایک ہنگامی پلان بھی ترتیب دیا ہے جس کے لیے چار کروڑ ڈالر کی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔ محمد یحیی نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں موسم سے متعلق پیش گوئیوں کے مطابق آئندہ ہفتوں میں غیرمعمولی بارشیں متوقع ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس مرتبہ سنہ 2022 جیسی شدید بارشیں تو نہیں ہوں گی جن کے نتیجے میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی تھی اور لگ بھگ ایک ہزار 739 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان میں حالیہ برسوں میں موسم کے پیٹرنز میں غیرمعمولی تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں لیکن ابھی تک رائے عامہ اور حکومتی عہدے داروں نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی جانب بہت کم توجہ دی ہے۔ 2022 کے سیلاب نے پہلے سے شدید معاشی چیلنجز کے شکار ملک کو تین ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچایا تھا۔ محمد یحیی نے بتایا کہ وہ پاکستان کی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں جو جولائی سے اکتوبر کے دوران متوقع مون سون کی بارشوں کے حوالے سے ہنگامی پلان ترتیب دے رہے ہیں۔رواں ہفتے کے آغاز میں موسم کی پیش گوئی کرنے والے ماہرین نے پاکستانی شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ گھروں سے غیرضروری طور پر باہر نہ نکلیں۔ یہ مشورہ ہیٹ ویو کے پیش نظر دیا گیا تھا۔ جمعرات کو پاکستان کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا۔ حکام نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنے کی مشورہ دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں