کوئٹہ (پی این آئی)بلوچستان میں داخل ہونے والے مغربی ہواؤں کے سسٹم کے باعث وسیع علاقے میں بارشوں سے جل تھل ہوگیا، گوادر میں مسلسل 16 گھنٹے تک بارش سے بیشتر علاقے زیر آب آگئے۔
گوادرمیں طوفانی بارشوں نے ہرطرف تباہی مچادی ہے،گھر ، دکانیں، بازار،محلے اور سڑکیں ہر طرف پانی ہی پانی جمع گیا۔ گوادر میں گزشتہ دو روز کے دوران 183 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ مزید بارش کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔ ادھر جیوانی میں مسلسل بارش کی وجہ سے تین بند ٹوٹ گئے، ندی نالوں میں طغیانی کے باعث سربندر کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔دوسری جانب زیارت،توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، اور کوژک ٹاپ میں برفباری جاری ہے۔ گوادر اور جیوانی میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جس میں 5 افراد کو بحفاظت نکالا جاچکا ہے جبکہ آرمی انجینئرز نے روڈ کلیئرنس اور گاڑیوں کی ریکوری شروع کردی ہے، بازاروں اور گھروں سے پانی نکالنے کے لیے ڈی واٹرنگ کا عمل بھی جاری ہے۔ شدید بارش کے باعث گوادرکو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ کئی علاقوں موبائل نیٹ ورک بھی بند ہو گیا ہے، متعلقہ محکموں کے موقع سے غائب ہونے کے باعث شہری بے سروسامانی کی حالت میں رات گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ کل سے ملک پر نئے سسٹم کے تحت ہیوی اسپیل دکھائی دے رہا ہے، سردیوں کی بارش عموماً اتنی شدت کی نہیں ہوتی۔ سردار سرفراز نے کہا کہ گودار میں اس بار غیر معمولی بارش ہوئی ہے اور گوادر میں ان مہینوں میں اتنی بارش پہلے کبھی نہیں ہوئی، گوادر میں کل دوبارہ تیز بارش کا امکان ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ جنوری اور فروری میں پہاڑوں پر پڑنے والی برف زیادہ دیر نہیں رہتی، کے پی کے کچھ علاقوں میں طوفانی بارش ہوسکتی ہے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ کل سے یکم مارچ کے دوران گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں مزید بارش کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں