ریاض ( پی این آئی) سعودی عرب میں معمول سے زائد بارشوں کی پیشگوئی کردی گئی۔ سعودی گزٹ کے مطابق نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی (این سی ایم) نے توقع ظاہر کی ہے کہ خزاں کے موسم کے دوران مملکت کے بیشتر علاقوں میں اوسط سے 50 سے 60 فیصد زیادہ بارشیں ہوں گی۔
جس میں ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے مہینے شامل ہیں، اس دوران الشرقیہ، شمالی سرحدوں، القاسم، حائل، الجوف، تبوک، مدینہ منورہ اور ریاض اور مکہ مکرمہ کے علاقوں میں بارش کا امکان ہے، ان علاقوں میں اوسط سے زیادہ بارش خاص طور پر اکتوبر اور نومبر میں ہوگی جب کہ بارش کی شرح مملکت کے باقی علاقوں میں اوسط کے لگ بھگ ہوگی، ستمبر میں ہونے والی بارش جازان اور نجران کے علاقے میں اس کی اوسط سے 40 فیصد کم ہوگی۔ رپورٹ میں شدید بارشوں کی پیش گوئی تو کی گئی ہے لیکن ساتھ ہی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ ایسے معاملات طویل المدتی موسمیاتی ماڈلز میں ظاہر نہیں ہوتے، تاہم مختصر مدت کی پیشن گوئی کے ذریعے اس کے بارے میں امکان ظاہر کیا جا سکتا ہے، اس سے پہلے 1997ء اور 2018ء وہ سال تھے جو شدید بارشوں کی زد میں تھے، موسم خزاں کی بارش کی تاریخی چوٹی کے دوران 1997ء میں شدید بارش کے 21 واقعات ہوئے، 2018ء میں یہ تعداد 17 رہی اور جہاں تک انتہائی شدید بارشوں کا تعلق ہے تو 2018 وہ سال ہے جس میں سب سے زیادہ بار ایسا ہوا، اس کے بعد 1997ء میں 5 اور 2000 میں 3 بار انتہائی شدید بارش ریکارڈ ہوئی۔
این سی ایم نے کہا کہ 2007ء کے بعد سے انتہائی شدید بارشوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں تک موسم خزاں کے دوران سطح کے درجہ حرارت کا تعلق ہے تو یہ مملکت کے تمام خطوں میں کئی گنا تک تک بڑھا ہے، ریاض میں یہ اضافہ اوسط سے دو ڈگری زیادہ رہا جب کہ نجران اور سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں یہ ڈیڑھ ڈگری سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں