کراچی (پی این آئی) محکمہ موسمیات کی جانب سے جولائی تا ستمبر کےدوران مون سون آب وہوا کےجاری جائزے میں عالمی پیش گوئی کے لیے بنائے گئےماڈلز کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں مون سون کے دوران معمول کی بارشیں ہونے کا امکان ہے۔
پیشگوئی کے مطابق بالائی پنجاب،آزادجموں وکشمیر اورخیبرپختون خوا میں معمول سے قدرے زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔ سندھ اوربلوچستان کے جنوب مغربی حصوں میں مون سون کے دوران معمول سے کم بارش ہونے کا امکان ہے۔”ایکسپریس نیوز” کے مطابق سندھ میں 17فیصد کم جبکہ بلوچستان 11فیصد کم بارشیں ہوسکتی ہیں۔ سندھ میں مون سون میں معمول کی اوسط بارش 116ملی میٹرجبکہ بلوچستان میں 52ملی میٹر ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان بھر کے بیشترعلاقوں میں مون سون کے دوران درجہ حرارت قدرے معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جبکہ بلوچستان کے جنوب مغربی علاقوں،بالائی خیبرپختون خوا اورگلگت بلتستان میں غیرمعمولی درجہ حرارت رہنے کا امکان ہے۔شمالی پنجاب،آزادجموں وکشمیر اورخیبرپختون خوا میں متوقع اورمعمول سے قدرے زیادہ بارش ہونے کے سبب فلش فلڈنگ آنے کا امکان ہے۔
بارش سے ان علاقوں میں موجودہ آبی ذخائراورزیرزمین پانی کی سطح کو بھرنے میں مدد ملے گی، وسطی اورجنوبی پنجاب،سندھ اوربلوچستان میں معمول سے قدرے کم بارش کی وجہ سے کپاس کی کاشت والے علاقوں میں پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔سندھ اوربلوچستان کے علاقوں میں موسمی فصلوں،سبزیوں اورباغات کو بھی پانی کی کمی کا سامناکرناپڑسکتا ہے، جنوبی علاقوں میں معمول سے کم بارشوں کی وجہ سے سندھ اوربلوچستان کے علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔بلوچستان کے شمال مغربی علاقوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت رہنے کے سبب زراعت اورمویشی متاثرہوسکتے ہیں،بالائی خیبرپختون خوا،گلگت بلتستان کے علاقوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت گلیشیئرزکے پگھلنے کی رفتاربڑھ سکتی ہے۔گلیشیئرپگھلنے کے سبب برسٹ فلڈ کا خطرہ بڑھ جائےگا،سندھ،بلوچستان اورزیریں پنجاب میں متوقع معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے سبب بعض مقامات پرہیٹ ویو کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں