مئی کے مہینے میں کتنے بارشوں کے سلسلے متاثر کریں گے؟ گرج چمک کے طوفانوں کی پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی)موسمیاتی ادارے کے مطابق رواں ماہ مغربی ہواؤں کے 5 سے 8 سلسلے متوقع ہیں جن میں سے 2 سے 3 سلسلے خیبر پختونخواہ، سابقہ فاٹا، پنجاب، آزاد کشمیر، شمال مشرقی بلوچستان اور شمالی اور وسطی سندھ میں زیادہ تر مقامات پر طاقتور یا شدید گرج چمک کے طوفانوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

 

 

یاد رہے کہ گرج چمک کے شدید طوفان کا الرٹ تب جاری کیا جاتا ہے جب آندھی کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کرنے کا اندیشہ ہو، جو کہ مئی کے لحاظ سے غیر معمولی نہیں۔ 7 سے 13 مئی کے درمیان مغربی ہواؤں کا طاقتور سلسلہ متاثّر کر سکتا ہے۔مئی کے پہلے ہفتے کے دوران مغربی ہواؤں کے طاقتور سلسلے یکے بعد دیگرے متاثّر کرنے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں کے پی، پنجاب اور کشمیر میں کئی مقامات پر 50 سے 75 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے، جبکہ بالائی اور وسطی پنجاب اور کے پی میں چند مقامات پر 100 سے 150 ملی میٹر تک بارش بھی ہو سکتی ہے۔ ملک کے جنوبی اور مغربی حصّوں بالخصوص بلوچستان میں معمول سے انتہائی زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔ ملک کے بعض وسطی علاقوں میں بھی معمول سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے۔

 

 

تاہم مئی میں “بارش ہو گئی تو ہو گئی، نہیں ہوئی تو نہیں ہوئی” والی صورتحال زیادہ ہوگی۔ سندھ میں بھی بعض مقامات پر معمول سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔پنجاب اور کے پی کے شمالی علاقوں میں معمول سے زیادہ یا انتہائی زیادہ بارشیں متوقع ہیں جن میں راولپنڈی، اسلام آباد اور وادیِ پشاور کے علاقے شامل ہیں۔ تاہم گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بارش معمول کے مطابق یا معمول سے تھوڑا کم ہونے کا امکان ہے۔مئی کے پہلے ڈسکے میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 8 ڈگری یعنی معمول سے انتہائی کم رہنے کا امکان ہے۔ مجموعی طور پر میدانی علاقوں میں اوسطاً درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ پہاڑوں میں معمول سے 3 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کی توقع ہے۔

 

 

 

طاقتور اور شدید طوفانِ بادوباراں تشکیل پانے کی صورت میں آسمانی بجلی متواتر روانی سے گرنے، طاقتور گرد آلود آندھی چلنے، طویل دورانئیے کی ژالہ باری اور تیز بارش کے امکانات ہو سکتے ہیں۔ درج بالا موسمی واقعات رونما ہونے کے سب سے زیادہ امکانات ژوب، بارکھان، کوئٹہ، ڈیرہ بگٹی، خطّہٰ پوٹھوہار (بالخصوص چکوال اور تلہ گنگ)، سرگودھا، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، اٹک، ہزارہ بشمول ایبٹ آباد، وادیِ پشاور، مردان اور جنوبی آزاد کشمیر کے علاقوں میں ہیں۔مغربی ہواؤں کے ایک کے پیچھے ایک سلسلے متاثّر کرتے رہنے کے باعث گرمی کی کوئی لہر کا امکان نہیں۔ بلکے پورا مہینہ معمول سے زیادہ ابر آلودگی اور معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔ ملک کے زیادہ تر حصّوں میں ہواؤں کی رفتار معمول کے مطابق یا معمول سے تھوڑا زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب معمول سے خاصا زیادہ رہنے کی توقع ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں