کوئٹہ (پی این آئی)بارش برسانے والے طاقتور سسٹم کی شمال مشرقی اور وسط جنوبی بلوچستان میں موجودگی کے باعث ہرنائی، لورالائی، میختر، کوہ سلیمان رینج کے علاوہ چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، نوشکی، زیارت میں بارش کے ساتھ طوفانی ہواؤں نے تباہی مچادی، کئی علاقوں میں اہم شاہراہیں ٹریفک کیلئے بند کردی گئی۔
بلوچستان کے علاقے کیچ، گوادر، لسبیلہ مکران ڈویژن میں ہلکی بارش کے ساتھ طوفانی ہواؤں سے نظام زندگی متاثرہوگیا، سیلابی ریلوں کے باعث کوئٹہ، کراچی اور سبی، جیکب آباد شاہراہیں بدستور عام ٹریفک کیلئے بند رہی جبکہ ہرنائی، پنجاب شاہراہ پر بھی مختلف مقامات پر ٹریفک معطل کر دیا گیا۔ بلوچستان میں ہلکی اور تیز بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہونے کے بعد ڈی جی خان شاہراہ پر بھی آمدورفت متاثر ہو گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ سندھ بلوچستان کی دو اہم قومی شاہراہوں کے شگاف مٹی سے بھر دیے گئے، جس کے بعد لسبیلہ میں کوئٹہ، کراچی شاہراہ، بولان میں کوئٹہ، سبی شاہراہ پر پھنسی لائٹ ٹریفک کی بحالی کاعمل شروع کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب سیلابی ریلوں کے باعث ہرنائی، سنجاوی، دُکی سے پنجاب بارڈر تک کئی مقامات پر ٹریفک پھنسی ہوئی ہے۔ ساکران میں سیلابی ریلے میں مویشیوں کا ریوڑ بہہ گیا، پچاس زائد بکریاں ہلاک اور درجنوں کو نکال لیا گیا۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ رات گئے بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں مزید طوفانی بارشوں کا امکان ہے جبکہ پنجاب، سندھ اور آزاد کشمیر کے بھی بعض علاقوں میں بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ جائے گا۔
دوسری طرف پنجاب کے بھی مختلف شہروں میں بارش سے گرمی کم ہوگئی، بہاولنگر میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ رحیم یارخان میں بارش کے بعد کئی علاقوں میں فیڈر ٹرپ کرگئے اور بجلی معطل ہوگئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں