شدید بارشوں نے پھر تباہی مچا دی، نظام درہم برہم ہوگیا

ٹنڈومحمد خان (پی این آئی) ٹنڈومحمدخان اور اس کے گردنواح میں گزشتہ روز ہونے والی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی شہر کے مختلف نشیبی علاقوں ، نصیر آباد ، سومرا محلہ ، سیرت النبی چوک سمیت دیگر علاقے کے روڈ رستوں میں پانی بھر گیا جبکہ گٹر اور نالیاں ابل پڑیں جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا اور بجلی سمیت مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا

جبکہ شہریوں کو آمد و رفت میں بھی شدید دشواریوں کو سامنا کرنا پڑا آسمانی بجلی گرنے کے باعث لائینڈ چینل کے قریب منٹھار علی کی دو بکریاں مر گئیں اور مختلف علاقوں میں دو بھینسیں پرانے بس اسٹاپ کے قریب بھی مری ہیں شہر کے دیہی علاقوں میں آم ، گندم اور سبزیوں کی فصلوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ڈی سی ٹنڈومحمدخان یاسر بھٹی رین ایمر جنسی نافذ کرتے ہوئے میونسپل ملازمین سمیت دیگر کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے بارش کا پانی نکالنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لارہے ہیں تاکہ شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جاسکے جبکہ پرائمری طلبا وطالبات کے ہونے والے امتحانات ایک دن کے لئے منسوخ کر دئیے گئے ہیں ۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں شدید بارش ہوئی جب کہ وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام گلمرگ کے علاوہ دیگر بالائی علاقوں اور جموں خطے کی وادی چناب کے کئی مقامات پر برف باری ہوئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ دو روز سے وقفے وقفے سے ہونے والی بارشوں کے باعث سری نگر کے بعض علاقوں اور وادی کے دیگر مقامات پر پانی جمع ہو گیا ہے۔گلمرگ سمیت دیگر بالائی مقاما ت پر تقریباً 4 انچ تازہ برف باری ہوئی جس سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جے کے ڈی ایم ای) نے وادی کشمیر کے تین اضلاع گاندربل، بارہمولہ اور کپواڑہ میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران برفانی تودے گرنے کا الرٹ جاری کیا۔ان اضلاع کے رہائشیوں کو بالائی علاقوں کے سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

دریں اثنا جموںخطے کی وادی چناب کے بالائی علاقوں میں غیر موسمی برف باری اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے سے شدید سردی کی لہر نے سینکڑوں گجر بکروال خاندانوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔سردی کی لہر نے ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع کے بالائی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے سبب گجر بکرول خاندان جواپنے مویشیوں کے ہمراہ بالائی علاقوں کی طرف چلے گئے ہیں، پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ان خانہ بدوشوں کا کہنا تھا کہ سرتھل سے گلڈنڈہ کے علاقے تک سفر کے دوران وہ مسلسل ایک ہفتے تک برفانی طوفان میں پھنس گئے جس کے باعث ان کی درجنوں بکریاں مر گئیں۔دریں اثنا، مقبوضہ علاقے کے محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر اور وادی چناب میں 4 مئی تک بارش اور برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں