اسلام آباد(پی این آئی)موسمیاتی ادارے کے مطابق ایک اور مغربی سلسلہ گرج چمک کے طوفان، اولے اور بارش کا سبب بنے گا۔ زیادہ تر ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہیں۔پیر کی رات اور جمعرات کے درمیان بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے حصوں میں خاص طور پر منگل اور بدھ کے درمیان کچھ مقامات پر گرج چمک طوفانوں کی توقع ہے۔
ہلکی آندھی اور چند مقامات پر ژالہ باری، بجلی گرنے کے واقعات کے ساتھ ہوگی! شمال مشرقی/مشرقی بلوچستان بشمول کوئٹہ، ژوب، کوہلو، سبی، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، ہرنائی، قلات، خضدار سے لے کر ان علاقوں میں 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی توقع ہے جہاں 10 سے 20 ملی میٹر بارش اور جب کہ چند مقامات پر 40 ملی میٹر تک مجموعہ ممکن ہے۔ خیبر پختونخواہ میں ڈی آئی خان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں اور سابق فاٹا کے ملحقہ اضلاع میں کچھ مقامات 10 سے 25 ملی میٹر کی نمایاں بارش ممکن ہے ۔پنجاب/ شمالی خیبر پختونخواہ میں ہوائیں 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں، آسمانی بجلی گرنے، ژالہ باری کے ساتھ معتدل بارش کا امکان ہے۔ خاص طور پر منگل اور بدھ کے درمیان اسلام آباد / راولپنڈی، چکوال، میانوالی، اٹک، صوابی، پشاور، چراٹ، جہلم، ہری پور اور ایبٹ آباد کے علاقوں میں مزید ژالہ باری ممکن ہے۔ 5 سے 15 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔ کاغان، کالام وادی کے علاقوں میں اس وقت کے دوران 7,000 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر 1 سے 2 فٹ برف پڑھ سکتی ہے۔
لاہور، ساہیوال، بہاولپور سمیت پنجاب کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں زیادہ تر بوندا باندی کا امکان ہے۔ جھنگ فیصل آباد اور ملتان میں ہلکی بارش کا امکان، جبکہ ڈی جی خان، بھکر اور لیہ کے علاقوں میں کچھ مقامات پر بارش ہو سکتی ہے۔کشمیر میں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارش کی توقع ہے تاہم مظفرآباد میں ہفتے کے دوران 15 سے 25 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ 8,500 فٹ سے بلند مقامات برفباری کا امکان ہے۔سندھ میں موسم جزوی طور پر ابر آلود اور گرم رہے گا ۔ کراچی میں گرم دنوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 33 سینٹی گریڈ اور 35 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں ممکن ہیں۔ اس وقت کے دوران کیرتھر پہاڑیوں میں چند مقامات پر گرج چمک کی سرگرمیاں اور بارشیں صوبے کے مغربی حصوں میں داخل ہوتے دیکھی جا سکتی ہیں۔ملک کے بیشتر حصوں میں مجموعی طور پر اوسط درجہ حرارت معمول سے زیادہ (1 سے 3 سینٹی گریڈ زیادہ) رہنے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں