کرا چی(پی این آئی) سیلاب کی مصیبت سے نبردآزما صوبہ سندھ میں ستمبر کے دوران بھی معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کی پیش گوئی کر دی گئی۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ آئندہ چند دن گرمی رہنے کے بعد مون سون کے نئے سسٹم سندھ کے جنوب مشرقی حصے میں داخل ہوں گے اور ممکنہ طور پر ماہ ستمبر میں معمول کی نسبت 30فیصد زائد بارش کا سبب بنیں گے۔
رپورٹ کے مطابق مون سون کے یہ نئے سسٹم تھرپارکر، بدین اور عمر کوٹ میں برسیں گے۔ پہلے بھی خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب کے بڑے حصے میں سیلاب کی جو تباہ کاریاں جاری ہیں، ان کی وجہ بھی مون سون کی بارشیں ہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے غیرروایتی طور پر مون سون کے سسٹم اس سال وسطی اور بالائی پنجاب اور شمالی علاقہ جات میں برسنے کی بجائے سندھ اور بلوچستان میں جا کر برسے، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں سیلاب آ گیا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ڈیلی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں 14جون سے اب تک سیلاب کی وجہ سے 422لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے صوبے کا اب تک 550ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں