تیز ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا گیا

ابوظہبی (پی این آئی ) متحدہ عرب امارات کے محکمہ موسمیات نے بعض علاقوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کردیا۔ تیز ہواؤں سے حد نگاہ بھی کم ہونے کی توقع ہے۔اماراتی میڈیا کے مطابق نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی (این سی ایم) کی جانب سے ملک کے مشرقی اور شمالی علاقوں کے لیے الرٹ جاری کیا گیا ہے ، جس میں خبردار کیا ہے کہ ڈھیلی چیزیں اور کمزور ڈھانچے بشمول ٹریس، ہواؤں کی وجہ سے خطرناک ہو سکتے ہیں۔

این سی ایم نے فجیرہ کے وادی الفی ، غب اور مصافی ڈبہ روڈ پر بھاری بارش کی اطلاع دی ، جب کہ شارجہ میں بھی کچھ تیز بارشیں ہو رہی ہیں ، این سی ایم نے ڈبہ الفجیرہ اور کچھ دیگر علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ریکارڈ کی ہے۔ NCM کے پانچ روزہ موسمی بلیٹن کے مطابق، 30 نومبر اور 1 دسمبر کو بھی بارش متوقع ہے جب کہ راس الخیمہ میں جبل جیس میں پیر کو کم سے کم 11 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ درجہ حرارت میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں جمعہ کی سہ پہر بھی کئی حصوں میں بارش ہوئی ، جو اس بات کی علامت ہے کہ موسم سرما آہستہ آہستہ لیکن یقینی طور پر قریب آرہا ہے ، سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز میں گاڑیوں کو گیلی سڑکوں پر دوڑتے ہوئے دیکھا گیا ہے ، اس دوران سڑکوں پر ٹریفک بھی انتہائی کم رہی ، ابوظہبی اور راس الخیمہ کے کچھ حصوں میں بھی بارش کی اطلاع ملی ، بشمول غنٹوت، المرجان اور الذیت کے ساتھ ساتھ شیخ محمد بن زید روڈ اور التحاد روڈ پر بھی بارش ہوئی۔

جس کے باعث ملک میں درجہ حرارت میں کمی ہوگئی اور ابوظہبی کے گیسیورا میں سب سے کم درجہ حرارت 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز متحدہ عرب امارات کی مساجد میں بارش کے لیے نماز استسقاء ادا کی گئی تھی ، اس دوران مساجد میں قدرے مختلف مناظر دیکھے گئے جہاں نماز کی اذان نہ ہونے کی وجہ سے عقیدت مند پہلے ہی پہنچ گئے ، جس کے بعد امام نے منبر تک جائے بغیر ایک خصوصی جماعت کی نماز شروع کی جسے صلاۃ الاستقاء کے نام سے جانا جاتا ہے ، جس میں خصوصی دعا کے ذریعے نمازی اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ملک پر رحمتوں اور برکتوں کی بارش کرے جب کہ نماز جمعہ کی اذان بارش کی خصوصی نماز سے فارغ ہونے کے بعد دی گئی ۔

دبئی کے علاقہ دیرہ کی یعقوب مسجد میں جلد پہنچنے والے ایک عقیدت مند نے کہا کہ یہ سکون بخش تھا ، یہ جمعہ کی دوسری نمازوں سے بہت مختلف تھا۔ ایک اور عقیدت مند نے کہا کہ یہ دعا خشک سالی اور روزمرہ کے استعمال کے لیے پانی کی کمی جیسے بدترین حالات سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے ، اللہ ہماری دعاؤں کا جواب دے۔ دیرہ کے ایک اور رہائشی محمد عمر نے کہا کہ اس دعا سے ہم آگے ایک بہتر اور خوشحال زندگی کی توقع کر رہے ہیں کیوں کہ ملک میں وبائی بیماری تقریباً اپنے آخری مراحل میں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں