اسلام آباد(پی این آئی)ویدر بسٹرز پاکستان کے مطابق ابتدائی پیشگوئی کے مطابق اگلے 7 دن کراچی سمیت جنوبی سندھ اور جنوب مشرقی بلوچستان میں 50 سے 150 ملی میٹر بارش متوقع ہیں۔گرج چمک اور تیز ہواؤں کیساتھ تیز سے انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں۔
جن کے سبب سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔کراچی، حیدرآباد، جامشورو، نگرپارکر، ڈپلو، لسبیلہ، اواران، ٹھٹّھہ، بدین، دادو، عمرکوٹ، اسلامکوٹ، میرپورخاص، ٹنڈو اللّه یار، ٹنڈو محمّد خان اور ملحقہ اضلاع۔ جدید موسمیاتی ماڈل ریپڈ ای سی ایم ڈبلیو ایف کی مدد سے اپکے ایڈمن نے یہ خصوصی ابتدائی پیشگوئی تیار کی ہے۔ موسمی تجزیہ: ہوا کے کم دباؤ کا ایک سلسلہ وسطی بھارت سے 16 یا 17 ستمبر کو جنوب مشرقی سندھ میں داخل ہوگا اور صوبے سے گزرتا ہوا 18 ستمبر تک بلوچستان میں داخل ہوگا۔ 20 ستمبر تک ایرانی سرحد کے قریب یہ ہوا کا کم دباؤ کمزور پڑ کر ختم ہو سکتا ہے۔جنوبی سندھ میں بڑے پیمانے پر گرج چمک کے طاقتور طوفانوں کیساتھ تیز سے انتہائی تیز بارش کا امکان ہے۔ چند مقامات پر گرج چمک کے شدید طوفان رونما ہونے کے سبب انتہائی شدید بارش بھی ہو سکتی ہے! سب سے زیادہ شدّت کیساتھ موسمی سرگرمیاں رونما ہونے کے امکانات جمعرات کی شام سے جمعہ کی رات کے درمیان ہیں۔ یاد رہے کہ درج ذیل تصویر 1 میں موجود متوقع کُل بارش کی مقدار کو اگلے 48 گھنٹوں میں ہوا کے کم دباؤ کا ٹریک مزید متعیّن ہونے پر اپڈیٹ کیا جاۓ گا۔ فی الوقت ہمارے تجزیے کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں 17 اور 18 ستمبر کو 50 سے 100 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے، جس کے سبب شہری سیلاب کی صورتحال رونما ہونے کا خدشہ ہے۔ کیرتھر کے پہاڑی سلسلے تک مجموعی بارش کی مقدار میں اضافہ متوقع ہے، جہاں 24 گھنٹوں میں 75 ملی میٹر جبکہ 48 گھنٹے کے دورانیے میں 100 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے! لہٰذا بلوچستن میں ضلع خضدار جبکہ ملحقہ سندھ میں دادو اور جامشورو کے اضلاع کے مقامی ندی نالوں میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔ انتہائی تیز بارش کا سلسلہ براستہ لسبیلہ، جنوبی خضدار سے گزرتا ہوا اوران میں داخل ہو سکتا ہے اور ان علاقوں میں 25 سے 50 ملی میٹر بارش کا سبب بن سکتا ہے۔ درج ذیل تصاویر 2 اور 4 میں اپنے علاقے میں گرج چمک کے طوفان کی شدّت اور ممکنہ بارش کی مقدار جانیں: یاد رہے کہ درج ذیل تصویر 1 میں موجود متوقع کُل بارش کی مقدار کو اگلے 48 گھنٹوں میں ہوا کے کم دباؤ کا ٹریک مزید متعیّن ہونے پر اپڈیٹ کیا جاۓ گا۔ یہ بھی دھیان رہے کہ محکمہ موسمیات پاکستان کے موسمی سٹیشنوں اور بارش کی پیمائش کے آلات کا نیٹورک انتہائی ناکارہ ہے، جس کی وجہ سے بلوچستان اور سندھ کے درجنوں اضلاع (بشمول پورا کیرتھر نیشنل پارک اور ضلع جامشورو) میں نہ تو کوئی موسمی سٹیشن موجود ہے اور نہ ہی بارش کی پیمائش کیلئے آلات۔ لہٰذا کئی علاقوں میں شدید بارش ہونے کے باوجود بھی مقدار موصول نہ ہو سکے گی۔ طوفان کے دوران زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ بعض مقامات پر زیادہ سے زیادہ جھکّڑوں کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔کراچی میں بروز ہفتہ اور اتوار درجہ حرارت محض 25 سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان متوقع ہیں، جبکہ 25 سے 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ تیز بارش کی توقع ہے۔ زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار بعض اوقات 65 کلومیٹر فی گھنٹہ کو تجاوز کر سکتی ہے۔سیلابی انتباہ عائد کرنے سے مراد ہے کہ درج بالا علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہونے کی صورت میں انسانی جان بھی جا سکتی ہے۔ درج بالا علاقوں میں گرج چمک کے طوفان بننے کی صورت میں موسمی انتباہ عائد کر دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں