معمول سے کم بارشیں، وہ علاقے جہاں نومبر تک بارشیں نہیں ہو ں گی، خشک سالی کی پیشنگوئی کر دی گئی

لاہور(پی این آئی) سندھ و بلوچستان کے کئی اضلاع میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے ایک بار پھر خشک سالی الرٹ جاری کردیا۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا کہ گذشتہ اکتوبر سے 21 مئی تک ملک میں معمول سے 36.1 فیصد کم بارشیں ہوئی، سندھ میں 64.5 فیصد جب کہ بلوچستان میں معمول سی59.5 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئی، گلگت بلتستان و کشمیر میں 37.7 فیصد، خیبر پختونخوا و پنجاب میں 20.4 فیصدکم بارشیں ہوئیں۔الرٹ کے مطابق بلوچستان کے مغربی و جنوب مغربی اضلاع میں بارشوں کا سیزن ختم ہوچکاہے اب نومبر2021 تک ان علاقوں میں مزید خاص بارشوں کا کوئی امکان نہیں، اکتوبر2020سے مستقل بنیادوں پر بارشوں کی کمی کے باعث سندھ و بلوچستان کے کئی اضلاع میں شدید خشک سالی کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات نے الرٹ میں کہا کہ بلوچستان کے اضلاع چاغی،گوادرخاران، کیچ، پنجگور اور واشک میں شدید خشک سالی کا خدشہ ہے، بلوچستان میں ہرنائی،مستونگ،نوشکی،پشینر،قلات، کوئٹہ میں درمیانے درجے کی خشک سالی کا امکان ہے۔الرٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے اضلاع بدین، میرپورخاص،عمرکوٹ، سانگھڑ،تھرپارکر، ٹھٹھہ،سجاول میں شدید درجے کی خشک سالی کا خدشہ ہے، دادو، خیرپور، کراچی،لاڑکانہ، نوشیرو فیروز، شہید بینظیر آباد اور سکھر میں درمیانے درجے کی خشک سالی کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حالیہ موسم کی صورتحال کے پیش نظرممکنہ طور پر خشک سالی سے متاثرہ اضلاع میں زراعت و لائیو اسٹاک متاثر ہوسکتی ہے،اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کیا جاتی ہے کہ وہ خشک سالی سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت اقدامات کیے جائیں،کسانوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات سے موسم کی صورتحال پر خود کو اپڈیٹ رکھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں