لاہور (پی این آئی) ملک کے مختلف علاقوں میں خوفناک ژالہ باری اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، انڈے کے حجم جتنے اولوں نے پنجاب کے میدانی علاقوں میں فصلیں تباہ کر دیں، کئی علاقوں میں مکانوں کی چھتیں گرنے سے متعدد افراد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ،پنجاب، خیبر
پختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقے ملک میں مشرق سے داخل ہونے والے بارشوں و برفباری کے سسٹم کی زد میں آگئے جس کی وجہ سے ناصرف جاتی سردی ایک مرتبہ پھر لوٹ آئی بلکہ طوفانی بارشوں اور خوفناک ژالہ باری کی وجہ سے کئی علاقوں میں تباہی بھی مچ گئی۔پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش، ژالہ باری اور برفباری کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔طوفانی بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے کئی علاقوں میں ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ جنوبی پنجاب کے کئی علاقوں میں انڈے کے حجم جتنے اولے پڑے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و پراس پھیل گیا۔جبکہ پنجاب میں صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت گوجرانوالہ، گجرات،راولپنڈی، گوجرہ، ساہیوال، بورے والا، عارف والا، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بند بوسن، لودھراں اور دیگر علاقوں میں گزشتہ 2 روز کے دوران ہونے والی بارش اور ژالہ باری نے جل تھل ایک کردیا ہے۔ کئی علاقوں میں بارش سے قبل چلنے والی طوفانی ہواؤں نے کچے گھرئوں کی چھتیں، سائن بورڈز اور ہورڈنگز اڑا دیں، اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں ژالہ باری نے گندم سمیت دیگر اجناس کی فصلوں اور آم کے باغات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔اسلام آباد اور جڑواں شہر راوالپنڈی میں بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے یوم پاکستان کی مناسبت سے ہونے والی پریڈ ملتوی کردی گئی ہے، اب یہ فوجی پریڈ 25 مارچ کو ہوگی اور اس دن دونوں شہروں میں عام تعطیل ہوگی۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش کے باعث سیکڑوں فیڈر ٹرپ کرگئے ہیں۔آزاد کشمیر کی وادی لیپا میں تیسرے روربھی بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہا، پہاڑوں پراب تک 9 انچ برف پڑ چکی ہے، شدید بارش اور برفباری کے باعث وادی لیپا کا مظفر آباد سے زمینی رابطہ معطل ہوگیا ۔ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بارش اور برفباری کا یہ سلسلہ مزید 24 گھنٹے جاری رہے گا، اس لئے ندی نالوں کے کنارے رہنے والی شہری احتیاط کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں