اسلام آباد(پی این آئی)محکمہ موسمیات کے مطابق جمعه کے روز کشمیر، گلگت بلتستان،بالائی خیبرپختونخوااورخطۂ پوٹھوہار میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ بارش اورپہاڑوں پربرفباری کا امکان ہے-تاہم ملک کے دیگر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا ۔ پنجاب کے بعض میدانی علاقوں اور بالائی سندھ
میں صبح کے اوقات میں دھند چھائے رہنے کی توقع۔گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ شمالی بلو چستان اور بالائی علاقوں میں شدید سردرہا۔ پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند چھائی رہی۔آج ریکارڈ کیےگئےکم سےکم درجہ حرارت:لہہ منفی 13،اسکردو منفی11،گوپس ،استورمنفی10 ،اننت ناگ منفی 09،سری نگر منفی 07،بگروٹ، کالام ،گلگت منفی06،ہنزہ،پلوامہ اوربارہ مولہ میں منفی 05ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔موسم کی ویب سائٹ ویدر بسٹرز پاکستان کے مطابق ہفتہ بھر میں درجہ حرارت معمول سے انتہائی زیادہ سے معمول سے انتہائی کم ہو جائیں گے۔ کیچ بشمول تربت میں انتہائی تیز ہوائیں چلنے کے اندیشے کے باعث انتباہ جاری کی جا رہی ہے۔22 جنوری: بلوچستان بھر میں ریت کا طوفان متوقع ہے، جو کہ اس سے ملحقہ سندھ کے کچھ مغربی حصّوں کو بھی متاثّر کر سکتا ہے۔ معمول سے انتہائی کم درجہ حرارت 23 جنوری تک جاری رہیں گے ۔پنجگور اور تربت میں تیز ہواؤں کے اندیشے کے باعث انتباہ جاری: شمال کی سمت سے ہواؤں کی اوسطاً رفتار 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ جھکّڑ 70 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ 23 جنوری کو بھی تیز ہوائیں چلتی رہیں گی۔ تیز ہواؤں کا خدشہ: کوئٹہ، پسنی اور اورماڑا میں شمال مغرب کی سمت سے 30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوائیں چلنے جبکہ 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کے جھکّڑ متوقع ہیں۔ سندھ اور مشرقی بلوچستان میں دن نسبتاً گرم ہوگا۔ سبّی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 سے 28 ڈگری سینٹی گریڈ (معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ) جبکہ سکّھر میں 25 ڈگری سینٹی گریڈ (معمول سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ) پہنچ سکتے ہیں۔ تاہم شام سے ریتیلی ہوائیں چلنا شروع ہو جائیں گی۔2 دنوں میں بلوچستان کے اوسطاً درجہ حرارت میں مجموعی طور پر 15 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ کی اونچ نیچ متوقع ہے، جبکہ سندھ میں بھی شمال سے جنوب تک درجہ حرارت میں 5 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ بدلاؤ آ سکتا ہے۔ کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 10 سے 12 ڈگری سینٹی گریڈ (معمول کے مطابق) سے گر کر معمول سے انتہائی کم ہو جانے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں