اسلام آباد (این این آئی)ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں (آج) ہفتہ سے بارش اور برفباری کے نئے سلسلے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے اتوار تک گلگت بلتستان،کشمیر ،خیبرپختونخوا، پنجاب، اسلام آباد میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کردی۔محکمہ موسمیات کے مطابق وادی زیارت، کان مہترزئی میں
درجہ حرارت منفی 6 ریکارڈ کیا گیا ،توبہ اچکزئی، کوڑک ٹاپ میں پارہ منفی 5 تک جا پہنچا۔پی ڈی ایم اے نے بالائی علاقوں کیلوگوں کو سردی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اگلے ہفتے سے سردی کی شدید لہر آ رہی ہے، جبکہ کئی علاقوں میں برف باری بھی ہو گی، پیشنگوئی کر دی گئی سعودی عرب میں موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے۔خصوصاً گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بارش کے باعث درجہ حرارت بہت نیچے آ گیا ہے۔محکمہ موسمیا ت نے خبردار کیا ہے کہ اگلے ہفتے سے مملکت میں سردی کی شدید لہر آ رہی ہے جس کے باعث کئی شہروں میں پارہ منفی 2ڈگری تک پہنچ جائے گا۔ اس دوران شدید سرد ہوائیں چلیں گی ، جبکہ کئی علاقوں میں برف باری بھی ہو گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کی یہ لہر شمالی حدود ،الجوف ریجن، حائل ،قصیم اور مشرقی ریجن جبکہ شمالی ریجنز کے بعض علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔اس لہر سے ریاض ریجن اور شمالی علاقے بھی متاثر ہوں گے۔مملکت کے شمالی علاقوں میں پارہ 5 ڈگری سے منفی ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس بار سعودی عرب میں سردی کئی سال پُرانا ریکارڈ سکتا ہے۔سعودی عرب کے سردعلاقوں کے مکینوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گرم ملبوسات نکال لیں تاکہ سردی سے بچاؤ ہو سکے۔اگلے چند روز میں مزید بارشیں ہو سکتی ہیں۔ محکمہ
شہری دفاع کی جانب سے مقامی افراد اور تارکین سے کہا گیا ہے کہ بارش کے دوران وادیوں اور نشیبی علاقوں کا رُخ کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی پکنک کی غرض سے نہ جائیں۔ کیونکہ نشیبی علاقوں میں پانی اکٹھا ہونے سے ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔خصوصاًگاڑیوں کے وائپرزکو سفر سے پہلے چیک کر لیا جائے کیونکہ بارش ہونے کی صورت میں وائپر خراب ہونے پر گاڑی چلانے میں انتہائی دشواری ہوتی ہے اور حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ تمام ڈرائیورز حدِ رفتار سے تجاوز نہ کریں اور طغیانی والے علاقوں سے دُور رہنا ہی بہتر ہو گا۔ کیونکہ ماضی میں بارشوں کے دوران کئی سیاحوں اور ڈرائیورز کی وادیوں میں پانی میں پھنس جانے سے جانیں جا چکی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں