آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مالا کنڈ ڈویژن میں برف باری، سردی بڑھ گئی رابطہ سڑکیں بند، کئی علاقوں کے زمینی رابطے منقطع، لوگ گھروں میں محدود

مظفر آباد /مالا کنڈ (این این آئی)آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں بارش اور برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے دن بھر جاری رہا ، رابطہ سڑکیں بند ہونے کے باعث کئی علاقوں کے زمینی رابطے منقطع ،لوگ گھروں میں محدود ہو کر رہ گئے ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی مقام شوگران میں 3 فٹ، کاغان

ویلی میں 4، ناران میں 5 فٹ، سرن ویلی میں ایک فٹ تک برف باری ہوچکی ہے، برف باری کے باعث متعدد رابطہ سڑکیں بندہوگئیں، گلیات کے مختلف مقامات پر 8 انچ سے ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے برف باری سے سڑکیں متاثر ہوئیں۔گلگت بلتستان میں استور، گاہ کوچ، ہنزہ سمیت دیگر علاقوں میں شدید برفباری سے لوگ گھروں تک محصور ہوگئے ، رابطہ سڑکیں متاثر ہوئیں اور لکڑی کی طلب میں اضافہ ہوگیا ، بابو سرٹاپ، بٹوگاہ ٹاپ، نانگاہ پربت، فیری میڈو میں بھی برفباری ہوتی رہی ،مری میں اب تک 10 انچ تک برف پڑچکی ہے،برف باری سے لطف اندوز ہونے کیلیے سیاح مری کا رخ کر نے لگے ادھر سوات، مالم جبہ میں بھی وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری سے متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں، مظفرآباد، باغ، پونچھ، سدھنوتی اور حویلی میں بارش سے سردی میں اضافہ ہوگیا ہے،وادی لیپہ، وادی گری، اٹھمقام، چکوٹھی، چناری اور ہٹیاں بالا میں برفباری سے رابطہ سڑکیں متاثر ہوئیں۔۔۔۔

جیلوں میں بند قیدیوں میں کورونا پازیٹو، قیدیوں و حوالاتیوں کو اپنی اپنی بیرکوںمیں قرنطینہ کر دیا گیا، وجہ کیا بنی؟

میانوالی(این این آئی)سنٹرل جیل میانوالی سمیت محکمہ جیل خانہ جات سرگودہا سرکل کی 4میانوالی۔بھکر۔شاہ پور اور سرگودہا کی جیلوں میں پابند سلاسل 61سے زائد قیدیوں اور حوالاتیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور متاثرہ قیدیوں و حوالاتیوں کو اپنی اپنی جیلوں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق متاثرہ قیدیوں اور حوالاتیوں کے ورثاء اور دوست واحباب سے ملاقات کرنے پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ محکمہ جیل خانہ جات پنجاب آئی جی شاہد سلیم بیگ نے قیدیوں اور حوالاتیوں کو ایک سے دوسری بیرک میں منتقل کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوء سنٹرل جیل میانوالی سمیت پنجاب بھر کے تمام سپریٹنڈنس کو مراسلہ جاری کر دیا ہے ذرائع کے مطابق جیلوں میں نئے آنے والے قیدیوں اور حوالاتیوں کو 14روز کے لیے جیلوں کے قرنطینہ کی جگہوں میں رکھا جائیگا جیلوں میں پابند سلاسل قیدیوں اور حوالاتیوں کے ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے اور تمام قیدیوں اور حوالاتیوں کے کورونا ٹیسٹ سیمپل لیے جارہے ہیں جبکہ متاثرہ قیدیوں اور حوالاتیوں کا علاج معالجہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق جیلوں کے اندر کورونا وائرس پھیلنے کی بڑی وجہ جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں اور حوالاتیوں کو رکھنا ہے ذرائع کے مطابق اسی طرح سنٹرل جیل میانوالی میں بھی 1050قیدیوں و حوالاتیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے مگر

مذکورہ جیل میں گنجائش سے زائد 2100 قیدی و حوالاتی پابند سلاسل ہیں جبکہ اسی طرح پورے پنجاب کی چھوٹی بڑی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی و حوالاتی بھیڑ ۔ بکریوں کے باڑے کی طرح بند ہیں۔جسکی وجہ سے ان میں کورونا کے پھیلنے کے خدشات لاحق ہو سکتے ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں