کراچی(پی این آئی)کراچی میں مون سون کی بارش تیسرے روزبھی جاری، سڑکیں تالاب بن گئیں، بجلی بند، فوج کی امدادی کارروائیاں، 15 افراد جاں بحق، کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل میں مسلسل تیسرے روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل
اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔مختلف شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا ہے، عزیز آباد بلاک 2 میں بارش اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، پہلے سے کیچڑ اور گندگی سے پریشان کشمیری محلے کے مکینوں کا مزید براحال ہوگیا۔کورنگی کاز وے کے مقام پر ملیر ندی کا پانی بہہ کر سڑک پر آگیا، پاک فوج کی ٹیمیں سول انتظامیہ کے ساتھ ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)کا کہنا ہے کہ کراچی کے تینوں بڑے نالوں کی صفائی کا کام 100 فیصد مکمل ہوگیا ہے اور تمام 42 چوک پوائنٹس کو کلیئر کردیا گیا ہے۔کراچی میں 3 روز کی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ریسکیو حکام کے مطابق کرنٹ لگنے سے گلستان جوہر میں ایک شخص جاں بحق ہوا، کٹی پہاڑی پر 13 سالہ بچہ کاشان جاں بحق ہوا، میوہ شاہ قبرستان کے قریب ایک شخص جاں بحق ہوا، لانڈھی نمبر4 میں دکان کے شٹر سے کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔سٹی کوٹ اور سول اسپتال کے قریب کرنٹ سے 2 افراد جاں بحق ہوئے، ایک بچہ سرجانی ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا، بنارس میٹرو سنیما کے قریب ندی کے اندربھی 6 سالہ بچہ ڈوب گیا جس کی لاش آج ریکسر ندی سے نکالی گئی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق ملیر ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوا، آج صبح بلدیہ اتحاد ٹان میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا، لیاری جہان آباد میں گھر کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ نارتھ کراچی سیکٹر 2 میں 6 سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ جوہر موڑ پر فلیٹ کے اندر کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوا۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے، نشیبی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات گھروں کی اندرونی ناقص وائرنگ سے پیش آئے، کسی حادثے کا تعلق کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر سے نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سعدی ٹان میں 36.2 ،گلشن حدید میں 36 ملی میٹر، مسرور بیس پر 32 ،فیصل بیس پر 30ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔نارتھ کراچی میں24.7، لانڈھی میں 22.5 ملی میٹر ، اولڈ ائیرپورٹ پر 22ملی میٹر ، جناح ٹرمینل، یونیورسٹی روڈ، گلستان جوہر میں 15ملی، کیماڑی میں8.7 اور ناظم آباد میں 6.8 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا کم دبا وشمالی بحیرہ عرب سے مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے باعث کراچی میں اتوار کو بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات ڈاکٹر عبدالقیوم کے مطابق مون سون سسٹم کی شدت تاحال برقرار ہے اور بارش برسانے والے سسٹم کا پھیلا وبلوچستان تک ہے.حیدرآباد شہر میں تیسرے روز بھی مختلف شاہراہوں اور چوراہوں پر بارش کا پانی جمع ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ نورانی بستی، تالاب نمبر 3، نیو کلاتھ مارکیٹ روڈ، فقیر کا پڑ چوک، گڈز ناکہ، اسٹیشن روڈ ، قاضی قیوم روڈ، لطیف آباد یونٹ 8، 10 اور 11 کے علاوہ آٹو بھان روڈ اور شاہ مکی روڈ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔مون سون بارش کا سسٹم سندھ میں بارش برسانے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں باران رحمت برسا رہا ہے۔ آواران، لسبیلہ ، مستونگ، قلات، ڈھاڈر اور جھل مگسی میں بارش کے باعث کئی روز سے جاری گرمی کی لہر کم ہوئی ہے۔ بارش کے باعث گندواہ کے ندی نالوں میں نچلے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔علاوہ ازیں طوفانی بارشوں کے باعث نائی گج ڈیم کو نقصان پہنچنے سے ضلع دادو کے 12 دیہات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق حالیہ طوفانی برسات سے نائی گج ڈیم میں پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال کو روکنے کے لیے بنایا گیا بند ٹوٹ گیا جس کے باعث ضلع دادو کے 12 دیہات بری طرح متاثر ہوگئے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان ، آرمی انجینئر سمیت موٹر بوٹ اور آرمی میڈیکل ٹیمیں دادو کے دیہات میں پھنسے ہوئے لوگوں کی امداد اکے لئے پہنچ گئی ہیں۔ پاک فوج کے انجینئر موٹربوٹس کے ذریعے ریسکیو کے لئے پہنچے ہیں اور آرمی میڈیکل ٹیمیں متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کررہی ہیں.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں