کراچی(پی این آئی)کراچی مین مون سون کی پہلی بارش، انتظامیہ کے دعوؤں کا پول کھل گیا، چھتیں گرنے اورکرنٹ لگنے سے 9 شہری جاں بحق۔کراچی میں بارش کے نتیجے میں چھتیں اور دیواریں گرنے سے چار بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش نے ہی انتظامی دعوؤں کا پول
کھول دیا۔کورنگی ابراہیم حیدری میں دو مختلف مقامات پر دیواریں اور چھتیں گرنے سے 3 مزدور اور دو کمسن بچے جاں بحق ہو گئے۔ ملیرشمسی سوسائٹی کے قریب گھر کی دیوار گرنے سے تین سالہ بچی عیشہ جاں بحق ہو گئی۔دوسری جانب لیاقت آباد انگارہ گوٹھ میں گھرکی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق ہو گئی۔ اورنگی مومن آباد اور کیماڑی میں کرنٹ لگنے سے 7 سالہ محمد اور 15 سالہ عثمان لقمہ اجل بن گئے۔طوفانی ہوائوں کے باعث آرٹس کونسل چورنگی اور دیگر مقامات پر کئی درخت بھی جڑوں سے اکھڑ گئے۔کراچی میں بارش کی پہلی بوند سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ بارش سے نکاسی آب کا نظام بھی مفلوج ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔بارش ہوتے ہی کراچی میں 200 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔کراچی میں 200 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے نیوکراچی، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، اورنگی ٹاوَن، لیاری، بلدیہ، کیماڑی، کورنگی،مہران ٹائون اور لانڈھی کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی شدید متاثر ہوگئی۔کراچی میں بارش سے ایئر پورٹ شاہراہ فیصل، لال کوٹھی، ٹیپوسلطان، کارساز، ٹاور، شاہین کمپلیکس کے اطراف پانی جمع ہو گیا۔پی آئی ڈی سی، ایم آر کیانی روڈ، گودام چورنگی، ہینو چورنگی، جام صادق پل، کورنگی انڈسٹریل ایریا، مین کورنگی روڈ، ناظم آباد انڈر پاس، حیدری، گلبہار میں پانی جمع ہو گیا۔بارش سے کے ڈی اے چورنگی، فائیواسٹار چورنگی، جناح بریج، آواری ٹاور، تبت سینٹر، گرومندر، کلب چوک، نیپا فلائی اوور کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں