بلاول بھٹو نے بھارت کو وارننگ دی ہے کہ بھارت سندھو کی طرف میلی آنکھ سے دیکھتا ہے تو ایک اور جنگ لڑیں گے، کامیاب سفارتی دورے کے بعد کراچی پہچنے پر خطاب میں انھوں نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا۔ ورنہ چھ کے چھ دریا پاکستان کے ہوں گے۔ بھارت ماننے پر مجبور ہوگیا کہ کشمیر اندرونی نہیں، بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود عوام کی بڑی تعداد میں شرکت ان کی محبت اور شعور کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں امن، کشمیر اور سندھو کا پیغام دیا ہے اور پاکستان نے اصولوں کی سیاست کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے بھارت کو ہر محاذ پر عبرتناک شکست دی۔ بھارت کی کوشش تھی کہ وہ سفارتی سطح پر پاکستان کو تنہا کرے، لیکن پاکستان نے انتھک محنت، اصولی مؤقف اور سچائی کے ساتھ نہ صرف خود کو کامیاب ثابت کیا بلکہ بھارت کو عالمی سطح پر ناکامی سے دوچار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت وسائل کے اعتبار سے مضبوط ہو سکتا ہے، مگر پاکستان حق اور اصول کے ساتھ کھڑا رہا۔ جھوٹ پر مبنی بھارتی بیانیہ مسترد ہوا جبکہ پاکستان کا مؤقف بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ سچ کی جیت اور جھوٹ کی شکست ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ بانی کے دور میں بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا تھا اور اُس وقت کی قیادت نے خاموشی اختیار کی۔ اس وقت کے وزیراعظم نے کہا کہ میں کیا کروں؟ لیکن اس بار پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت پہلے انکار کرتا رہا کہ اس کے جہاز تباہ ہوئے، مگر بعد میں اسے ماننا پڑا کہ ہم نے ان کے جہاز گرائے۔
اپنے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے انہیں ”سیاسی یتیم“ قرار دیا اور کہا کہ جب بھارت حملے کر رہا تھا تو یہ مخالفین کہیں نظر نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد دھرنوں اور احتجاج کے ذریعے عوام کو گمراہ کرتے ہیں، لیکن ان کا اصل ہدف پیپلز پارٹی ہے، سندھو محض بہانہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان سیاسی قوتوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے تاکہ پاکستان میں انتشار پیدا کیا جا سکے۔ بلاول بھٹو نے نعرہ دیا ”کھپے کھپے پاکستان کھپے“ اور کہا کہ انتخابات میں ان سیاسی یتیموں کو عوام عبرتناک شکست دیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کو یہ غلط فہمی تھی کہ پاکستان اب بھی پرانی کمزور پالیسی پر چلے گا، مگر ہم نے اتحاد کے ساتھ ہر محاذ پر اس کا بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا مؤقف تھا کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے، لیکن آج عالمی برادری اسے ایک بین الاقوامی مسئلہ تسلیم کر رہی ہے، جو پاکستانی اور کشمیری نوجوانوں کی جدوجہد کی فتح ہے۔
انہوں نے سندھ طاس معاہدے اور سندھ کے پانیوں پر بھی کھل کر بات کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے دور میں بھی سندھو کے دفاع کے لیے تاریخی تحریک چلائی گئی تھی اور حالیہ دنوں میں وفاق کی غلط پالیسیوں پر پیپلز پارٹی نے مثبت انداز میں مؤقف اپنایا۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ سندھو کا مقدمہ لڑیں گے، اور اب اقوام متحدہ، امریکا، برطانیہ اور یورپ میں اس کا بھرپور دفاع کر چکے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے سندھو کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو ایک اور جنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو پاکستان چھ کے چھ دریا حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے امریکی صدر کی جانب سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو دی گئی دعوت کو پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دہشتگردی کا سرپرست ہوتا تو اس کے فیلڈ مارشل کو وائٹ ہاؤس میں دعوت نہ دی جاتی۔ یہ دعوت دراصل پاکستان کی عالمی سطح پر پذیرائی اور بھارت کی ناکامی کا اعتراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں بھی یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ بھارت اربوں خرچ کر کے بھی اپنے دفاع کو مستحکم کیوں نہیں کر سکا۔ بلاول بھٹو نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشتگردی کے خلاف مل کر کام کرنا چاہیے اور یہ واضح کیا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی تنازع ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ہر سطح پر اپنے وسائل، دریاؤں اور کشمیر کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں