ٹریفک جام سے نجات کا خواب اب حقیقت بننے کے قریب ہے۔ امریکی کمپنی ’الیف ایروناٹکس‘ نے حال ہی میں اپنی پہلی اڑنے والی کار کی کامیاب آزمائش کی ویڈیو جاری کی ہے، جس نے دنیا بھر میں حیرت کی لہر دوڑا دی ہے۔
یہ کار، جس کی قیمت تقریباً 2.5 کروڑ روپے (تین لاکھ ڈالر) ہے، سڑک پر ایک عام گاڑی کی طرح چل سکتی ہے، لیکن اس میں نصب خصوصی پروپیلر اس کو کسی بھی وقت فضا میں بلند کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔کمپنی کے مطابق، یہ جدید ترین ’ڈسٹریبیوٹڈ الیکٹرک پروپلشن‘ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور اس کے پروپیلر ایک خاص میش لیئر سے ڈھکے ہوئے ہیں، جو پرواز کو محفوظ اور مستحکم بناتے ہیں۔
گاڑی کی پہلی پرواز 19 فروری 2025
تاریخی کامیابی
الیف کے سی ای او جم ڈوخوونی نے اس کامیابی کا موازنہ 1903 میں رائٹ برادرز کی پہلی ہوائی پرواز سے کیا۔ کمپنی نے ایک پروٹوٹائپ کا استعمال کیا، جو الیف ماڈل زیرو کا ایک ہلکا ورژن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ شہری ماحول میں جدید ٹیکنالوجی کی کامیاب آزمائش کا ایک بڑا ثبوت ہے۔
کار کی خصوصیات
یہ حیرت انگیز کار 354 کلومیٹر تک سڑک پر چل سکتی ہے اور ایک بار چارج کرنے پر 177 کلومیٹر تک فضا میں پرواز کر سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، اگر یہ گاڑی تجارتی طور پر دستیاب ہو گئی تو یہ ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے میں ایک انقلابی پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔
تجارتی کاموں کے لیے منصوبے
الیف ایک دو سیٹوں والی ’الیف ماڈل اے‘ فلائنگ کار شروع کرنے کی امید کر رہا ہے جس کی پرواز کی حد 110 میل اور ڈرائیونگ رینج 200 میل ہو گی۔ توقع ہے کہ گاڑی میں آٹو پائلٹنگ فلائٹ کی صلاحیتیں بھی ہوں گی۔ کمپنی نے کہا کہ اسے اب تک 3,300 پری آرڈر موصول ہو چکے ہیں۔
2035 تک، ’الیف‘ کو امید ہے کہ ’الیف ماڈل زیڈ‘ کے نام سے ایک تازہ ترین ورژن کی نقاب کشائی کی جائے گی، جو چار افراد پر چلنے کے قابل فلائنگ سیڈان ہوگی جو 400 میل کی ڈرائیونگ رینج کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 200 میل تک اڑ سکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ملا جلا ردعمل دیا۔ کچھ افراد نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے بچپن کے خوابوں کی تعبیر ہے، جب کہ کچھ نے اس کے توانائی کے استعمال اور حفاظتی مسائل پر سوال اٹھائے۔
مستقبل کی جھلک
کیلیفورنیا میں قائم ’الیف ایروناٹکس 26‘ تک اس ماڈل کی تجارتی پیداوار شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو مستقبل میں شہروں میں اڑنے والی کاریں عام نظر آسکتی ہیں، جس سے سفری سہولیات میں انقلابی تبدیلی آ سکتی ہے۔
کیا یہ کار حقیقت میں عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوگی یا پھر یہ صرف امیروں کا ایک مہنگا خواب رہے گی؟ یہ سوال وقت کے ساتھ ہی واضح ہوگا۔ لیکن ایک بات طے ہے کہ انسان نے ایک اور سائنسی معجزے کو حقیقت میں بدلنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں