اسلام آباد(پی این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جاری اعلامیہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکا استعفی مانگ لیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار صدر میاں روف عطاء نے کہا ہے کہ بار نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی ،بنیادی حقوق کے تحفظ اور سویلین بالادستی کی آواز اٹھائی۔ سپریم کورٹ بار سفاکانہ اور قابل مذمت اقدام کی طرف آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔ مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم سے متعدد انسانی جانیں ضائع اور درجنوں شدید زخمی ہوئے۔نہتے مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلائی گئیں،بربریت کے نتیجے میں مارے جانے والے ہمارے ہم وطن تھے۔
صدر میاں روف عطاء نے کہا کہ مظاہرین پر طاقت کے استعمال کا وزیر داخلہ محسن نقوی نے دیا۔ وزیر داخلہ واضح طور پر آمرانہ ذہنیت کے ساتھ کام کیا۔وزیر داخلہ نے صورتحال کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ مظاہرین اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کا استعمال کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں۔ کسی سیاسی شخصیت نے صورتحال کو سنبھالا ہوتا تو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے جانی نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔
صدر روف عطاء نے اعلامیےمیں کہا کہ وفاقی حکومت وفاقی وزیر داخلہ کا قلمدان سنبھالنے کے لیے فوری طور پر کوئی عوامی نمائندہ مقرر کرے۔ خیبرپختونخواکے وزیر اعلیٰ جناب علی امین خان گنڈا پور کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کرتے ہیں، علی امین گنڈا پور نام نہاد لانگ مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔علی امین گنڈا غیر قانونی اور غیر آئینی خواہشات کی تکمیل کے لیے حکومتی وسائل کو بے رحمی سے ضائع کر رہا ہے۔ علی امین گنڈا پور کا اپنا صوبہ بدامنی کا شکار ہے۔دونوں طرف بے شمار جانیں، یعنی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور عام شہریوں کا، نقصان ہوا ہے۔ سپریم کورٹ بار بغیر کسی تاخیر کے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں