ریاض ( پی این آئی ) پاکستان میں کورونا ویکسین لگوانے والے سعودی اقامہ ہولڈرز کو سعودی عرب واپسی کی اجازت دینے سے متعلق اہم پیش رفت۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر بلال اکبر کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں کورونا ویکسین لگوانے والے سعودی اقامہ ہولڈرز کو براہ راست سعودی عرب واپسی کی اجازت دے دی جائے۔
اس حوالے سے بلال اکبر کی جانب سے اہم ملاقاتیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے سعودی ڈی جی پاسپورٹ اور سعودی جنرل آف سول ایوی ایشن کے صدر سے ملاقاتیں کیں۔ اس دوران انہوں نے زور دیا کہ حکومتِ پاکستان کی منتخب کردہ کورونا ویکسین پائیدار اور عالمی ادارۂ صحت سے منظور شدہ ہے، لہذا پاکستان میں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں کو واپسی کی اجازت دی جائے۔پاکستانی سفیر کی درخواست کے بعد سعودی جنرل آف سول ایوی ایشن کے صدر نے معاملے پر وزارت صحت کے حکام سے مشاورت اور غور کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ دوسری جانب سعودی حکام کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ ممنوعہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہے ، ایسے ملک سے آنے والے افراد مملکت آمد سے قبل 14 دن کسی دوسرے ملک میں قیام کریں ، وہاں سے ممکت آئیں تاہم آنے سے کم از کم 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا ، ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین نہیں لگوائی بلکہ ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ کو ئی بھی ویکسین لگوائی ہے اور وہ سعودی عرب میں نہیں لگائی جاتی تو انہیں مملکت آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگانی ہوگی۔مزید بتایا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے سعودی عرب سے سفر کرنے سے قبل کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے مقررہ و منظورشدہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہوئی ہیں اور توکلنا پر ان کا سٹیٹس امیون ہے وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں جب کہ وہ افراد جنہوں نے مقررہ ویکسین نہیں لگوائی اور وہ مسافروں کی آمد پر پابندی والے ممالک سے آنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیئے کہ وہ 14 دن کسی ایسے ملک میں گزارنے کے بعد مملکت آئیں جن پر پابندی عائد نہیں ہے۔ مملکت آنے والے غیر ملکیوں کو چاہیے کہ وہ مملکت پہنچنے سے قبل ’قدوم‘ ایپ پر اپنا اندراج کرائیں جس کے ذریعے ویکسین اور قرنطینہ کے حوالے سے دیگر معاملات اپ ڈیٹ کرائے جاسکیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں