اسلام آباد (این این آئی)سزایافتہ، ٹیکس نادہندہ اور نااہل امیدواروں کاسینیٹ میں راستہ روکنے کیلئے الیکشن کمیشن نے4 اداروں سے تفصیلات مانگ لی ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)، قومی احتساب بیورو (نیب) اور اسٹیٹ بینک کو امیدواروں کا ڈیٹا فراہم کرنیکی ہدایت کی
گئی ہے۔ان اداروں کو بھیجی گئی الیکشن کمیشن کی دستاویز جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔دستاویز کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایف آئی اے سے سوال کیا ہیکہ کیا امیدوار کسی کیس میں کبھی سزا یافتہ رہا ہے؟دستاویز میں ایف بی آر سے سوال کیاگیا کہ کیا امیدوار ٹیکس نادہندہ تو نہیں رہا ؟ نیب سے امیدوارکے سزایافتہ ہونے سے متعلق سوال کیا گیا ہے اور اسٹیٹ بینک سے 1سال کے دوران امیدوار اور اس کے اہل خانہ کے نادہندہ ہونے سے متعلق پوچھا گیا ہے۔۔۔۔۔سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلزپارٹی رہنما رحمٰن ملک نے اپنا ردِعمل دیدیا، کیا کہا گیا؟اسلام آباد(پی این آئی)اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کردیا ہے ،پارٹی کی جانب سے جاری ہونے والی فہرست میں حیران کن طور پر پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر رحمان ملک کا نام شامل نہیں ہے جس پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے پر سینیٹررحمان ملک کا اہم بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سینیٹ ٹکٹ دینا پارٹی کا صوابدیدی اختیار ہے، درخواست دہندگان کا حق نہیں ہے، سینیٹ ٹکٹ دینے کے سلسلے میں پارٹی کے فیصلے کا احترام اور کھلے دل سے خیرمقدم کرتا ہوں،قیادت اور ان تمام افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کو ٹکٹ سے نوازا گیا ہے،
سینیٹ کے لئے پارٹی کے نامزد امیدواروں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میری پارٹی میرا سب سے بڑا عہدہ ہے، مجھے پارٹی اور پارٹی فیملی پر فخر ہے،ہر مشکل دور میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور موجودہ قیادت کیساتھ کھڑا رہا ہوں اور کھڑا رہونگا۔ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کچھ لوگوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ قیاس آرائیوں سے اجتناب کریں،سوشل میڈیا پر چلنی والی پروپیگنڈہ و من گھڑت خبروں کی مذمت اور تردید کرتا ہوں،من گھڑت اور بےبنیاد خبروں کے ذریعے کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا پیمرا اور سائبر قوانین کی خلاف ورزی ہے،میرے قانونی مشیران من گھڑت خبریں چلانے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں