ریاض (این این آئی )سعودی عرب میں کوویڈ 19 کی ایک نئی شکل سامنے آنے کے بعد بیرون ملک آمد ورفت پر عارضی پابندی ختم کرتے ہوئے احتیاطی تدابیرسے اتوار سے فضائی سروس بحال کردی گئی ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک ذریعے نے بتایا کہ اتوار کو دن 11 بجے
سے تمام بین الاقوامی پروازیں بحال کر دی گئیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ سمندری اور بری راستوں سے بھی آمد ورفت کو بحال کر دیا گیا ۔سعودی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ مملکت کی حکومت نے متعدد ممالک میں کرونا وائرس کے پھیلا ئوسے متعلق احتیاطی تدابیر کے تحت دو ہفتوں کے لیے مملکت میں آمد ورفت بند کردی گئی تھی۔ یہ پابندی کرونا کی ایک نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد 20 دسمبر 2020 کو ایک ہفتے کے لیے لگائی گئی تھی تاہم اسے مزید ایک ہفتے کے لیے بڑھا دیا گیا تھا۔ تین جنوری 2021 کو دن گیارہ بجے سے یہ پابندی اٹھا دی گئی ہے۔سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق برطانیہ، جنوبی افریقا ایسے ممالک جہاں پر کرونا کی نئی شکل سامنے آئی سے آنے والے مسافروں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ وہ نئے وائرس سے متاثرہ ممالک سے کم سے کم 14 دن باہر رہے ہیں۔ اس مدت کی میعاد ختم ہونے کے بعد مسافروں کو’ پی سی آر’ کا ٹیسٹ کرانا ہوگا تاکہ مسافر کے کویڈ 19 کی نئی شکل سے متاثر نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔ناگزیر حالات اورانسانی بنیادوں پر جن افراد کو مملکت میں آنے کی اجازت دی جائے گی انہیں 14 دن تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔تاہم ایسے ممالک جہاں پر کرونا کی نئی شکل سامنے نہیں آئی ہے وہاں سے آنے والے مسافروں کو 7 دن تک احتیاطی تدابیر کے تحت الگ تھلگ رہنا ہوگا۔۔۔۔ ایران کے قدامت پسند مذہبی رہنما آیت اللہ انتقال کرگئے
تہران (پی این آئی) ایران کے قدامت پسند مذہبی رہنما آیت اللہ محمد تقی 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔آیت اللہ محمد تقی مصباح معدے کے عارضے میں مبتلا تھے۔آیت اللہ تقی 2005 سے 2013 تک سابق صدر احمدی نژاد کے روحانی مشیر بھی رہے۔آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی 1934 میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کے بعد 1947 میں وہ اپنے ایک رشتہ دار شیخ احمد آخوندی سے متاثر ہوکر دینی تعلیم کے لیے مدرسہ علمیہ شفیعیہ میں داخلہ لیا اور حوزہ کے مقدمات کو یزد میں پڑھا۔آیت اللہ تقی نے حوزہ کے رسمی دروس کے ساتھ ساتھ دیگر علوم جیسے فزکس (طبیعیات)، کیمسٹری (کیمیا)، فیزیالوجی (فعلیات) اور فرنچ زبان کو بھی محققی رشتی نامی ایک عالم سے پڑھتے رہے۔وہ جتہد، فلسفی، مفسر قرآن اور حوزہ علمیہ قم کے پروفیسروں میں سے تھے۔امام خمینی تعلیمی تحقیقی ادارہ (موسسہ آموزشی پڑوہشی امام خمینی) کی صدارت، مجلس خبرگان رہبری (ایران کی سپریم کونسل جو سپریم مذہبی و سیاسی لیڈر کو چنتی ہے) کی رکنیت، شورائے عالی انقلاب فرہنگی (تہذیبی انقلاب کی اعلی مشاورتی کمیٹی) کی رکنیت، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم (حوزہ علمیہ قم کے اساتید کی مجلس) کی رکنیت اور مجمع جہانی اہل بیت (اہل بیت عالمی اسمبلی) کی اعلی مشاورتی کمیٹی کی صدارت آپ کی خدمات میں سے رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں