مولانا اجمل قادری کا نواز شریف دورحکومت میں اسرائیل کا دورہ وفد میں کون کون شامل تھا؟ ملاقاتیں کون طے کراتا تھا؟ تہلکہ خیز انکشافات، تصاویر بھی جاری

اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دورحکومت میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے مولانا اجمل قادری نے سوشل میڈیا پر اپنے اس دورے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں انہیں اس وقت کے فلسطینی صدر یاسر عرفات کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک تصویر میں وہ قب الصخرا کے قریب نظر آرہے ہیں جبکہ ایک تصویر میں

وہ کسی کانفرنس میں شریک ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا اجمل قادری نے دعویٰ کیا کہ جب وہ اسرائیل جا رہے تھے تو وزارت خارجہ کے لوگوں کے علم میں یہ بات تھی اور انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کیا۔ اس وقت وزیر خارجہ سرتاج عزیز تھے انہیں بھی بتایا گیا ہوگا کہ ہم اسرائیل جا رہے تھے۔مولانا اجمل قادری کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سے اردن اور پھر وہاں سے مغربی کنارہ کراس کرکے غزہ گئے۔ وہ دو دن یاسر عرفات کے مہمان رہے اور اس کے بعد اسرائیلی دارالحکومت یروشلم کے ایک ہوٹل میں چار راتیں گزاریں، انہیں وہاں صدارتی سوئیٹ دیا گیا تھا۔مولانا اجمل قادری نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ وفد میں جو لوگ شامل تھے ان میں سے بعض لوگوں کا انتقال ہوگیا ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم بھی وفد میں شامل تھے جبکہ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری سعید مہدی اسرائیل میں اہم ملاقاتیں طے کرتے تھے۔واضح رہے کہ اسرائیل کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت دونوں میں لفظی جنگ جاری ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں