کوہاٹ(این این آئی)قدرتی وسائل سے مالامال کوہاٹ ڈویژن میں تیل و گیس کے مزید نئے ذخائر دریافت ہوگئے جہاں ضلع کوہاٹ کے مضافاتی علاقے سیاب میں تیل و گیس کے کامیاب ذخائر نکل آئے ۔سیاب1 ویل سے روزانہ 16 لاکھ معکب فٹ گیس اور 12 بیرل تیل کی پیداوارحاصل ہوگی۔بدھ کے روز آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ
کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے جاری بیان کے مطابق اوجی ڈی سی ایل اور خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈکے باہمی اشتراک کے نتیجے میں ضلع کوہاٹ کے باراتی بلاک میں واقع مضافاتی علاقے سیاب میں ویل نمبر 1 میں تیل و گیس کے نئے کامیاب ذخائر دریافت ہوگئے ہیں ۔ اس ویل کی گہرائی 5500 میٹر ہے ۔کمپنی کے اعلامیہ کے مطابق اس ویل کی ٹیسٹنگ کی گئی جہاں سے روزانہ 1.6 ملین سٹینڈرڈ کیوبک فٹ قدرتی گیس اور12 بیرل تیل حاصل ہوگا۔اس ویل میں او جی ڈی سی ایل کے 97.50 فیصد جبکہ خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کے 2.50 فیصد شیئر ہیں۔کمپنی نے توقع ظاہرکی ہے کہ تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت ملک میں تیل و گیس کی سپلائی اور ڈیمانڈ میں فرق کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔۔۔۔
تیل و گیس کی تلاش میں بڑی پیشرفت، کتنے نئے ذخائر دریافت کر لئے گئے ؟شاندار تفصیلات
کوہاٹ (پی این آئی)پاکستان میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت، بتایا جا رہا ہے کہ ذخائر خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہاٹ میں ملے۔ تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے خیرپختونخواہ کے ضلع
کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ابتدائی نتائج کے مطابق آئل اینڈ گیسڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے توغ بالا کنواں نمبر1 سے یومیہ 9 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس اور 125 بیرل کنڈنسیٹ حاصل کیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے تیل اور گیس کی دریافت کی مسلسل تیسری کامیابی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی پاکستان میں قدرتی گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت کر لیا گیا تھا۔بتایا گیا تھا کہ ماڑی پٹرولیم کو سندھ کے علاقے گھوٹکی میں گیس کی دریافت کی کوششوں کے دوران بڑی کامیابی ملی تھی۔ دریافت کیے گئے گیس کے کنویں سے پیداوای سرگرمیاں شروع کر دی گئی تھیں۔دریافت سے ابتدائی طور پر یومیہ 31لاکھ 27ہزار مکعب فٹ گیس حاصل ہو سکے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں سندھ اور بلوچستان میں بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں، تاہم دریافت ہونے والے ذخائر اب بھی پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے۔ پاکستان کو اب بھی تیل و گیس کی ضروریات پوری کرنے کیلئے سالانہ اربوں ڈالرز کی امپورٹس کرنا پڑتی ہیں۔حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ2019-20ء میں 33 آپریزل و ڈویلپمنٹ ویلز کی ڈرلنگ کی گئی اور 26 مقامات سے تیل و گیس دریافت ہوئے جن سے تیل کی ابتدائی پیداوار 6799 بیرل یومیہ اور گیس کی پیداوار 234 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔۔ تیل و گیس کی تلاش کیلئے 40 نئے بلاکس نیلامی کیلئے پیش کئے جائیں گے، جبکہ موجودہ ریفائنریوں کی استعداد بڑھانے کیلئے مراعاتی پیکیج کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دو نئی جدید ریفائنریوں کے قیام پر پیشرفت جاری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں