’’میرے بیٹے کو چلانے کیلئے خراب جہاز دیا گیا ، انصاف کیلئے دھکے کھا رہی ہوں ‘‘میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہید پائلٹ کی والدہ آبدیدہ ہو گئیں

اسلام آباد (پی این آئی)7 دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثے کا شکار ہونے والے جہاز کے معاون پائلٹ احمد منصور جنجوعہ کی والدہ نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انصاف کیلئے مجھے دھکے کھاتی پھر رہی ہوں ۔ عدالت مجھے انصاف فراہم کرے ۔ چترال سے اسلام آباد آنے والے جہاز حادثہ کیس میں شفاف تحقیقات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میںدوران سماعت سول ایوی ایشن نے ضمنی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی اور وکیل سول ایوی ایشن نے مؤقف اختیار کیا کہ تحقیقات جاری ہیں، حتمی رپورٹ کے لیے مہلت دی جائے۔درخواست گزار کے وکیل حسیب جمالی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن والے جان بوجھ کر حقائق سامنے نہیں لارہے، رپورٹس سامنے آگئیں تو یہ لوگ ایکسپوز ہوں گے۔عدالت نے 18 اگست کو سی اے اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔سماعت کے بعد شہید پائلٹ کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 سال سے انصاف کے حصول کے لیے دھکے کھا تی پھر رہی ہوں ، شہید پائلٹ کی والدہ نے الزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے کو چلانے کیلئےوہ جہاز دیا گیا کو کئی سالوں سے خراب پڑ ا تھا ۔ میری عدالت سے درخواست ہے کہ وہ مجھے انصاف فراہم کرے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہید پائلٹ احمد منصور جنجوعہ کی والدہ آبدیدہ ہوگئیں۔خیال رہے کہ 7 دسمبر 2016 کو ہونے والے حادثے میں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ سمیت 48 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ نے چترال میں اے ٹی آر طیارہ اور کراچی میں پی آئی اے جہاز حادثہ کیس میں شفاف تحقیقات کرانے سے متعلق درخواست پر فریقین سے18 اگست کو مزید تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں چترال میں اے ٹی آر طیارہ اور کراچی میں پی آئی اے جہاز حادثہ کیس میں شفاف تحقیقات کرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سول ایوی ایشن نے ضمنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں،حتمی رپورٹ کے لیے مہلت دی جائے جس پر

عدالتی معاون حسیب جمالی ایڈووکیٹ نےبتایا کے سول ایوی ایشن والے جان بوجھ کر حقائق سامنے نہیں لارہے طیارہ حادثے سے متعلق رپورٹس سامنے آگئیں تو یہ لوگ ایکسپوز ہوجائیں گے، جس پر عدالت نے سول ایوی ایشن سے مزید تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، چترال میں اے ٹی آر طیارہ حادثے شہید ہونے والے کو پائلٹ کی والدہ بھی انصاف کے لیے

عدالت پہنچ گئیں انکا کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا پائلٹ احمد منصور جنجوعہ چار سال قبل اے ٹی آر طیارہ حادثے میں شہید ہوگیا تھا چار سال سے انصاف کے حصول کے لئے دھکے کھا رہی ہوں انہوں نے میرے بیٹے کو چلانے کے لئے خراب جہاز دیا تھامیرے بیٹے کو اس جہاز کو چلانے کے لئے چڑھا دیا گیا جو طویل عرصے سے خراب تھا میں انصاف کے لیے سول ایوی ایشن اور جگہ جگہ

دھکے کھا رہی ہوں میں چاہتی ہوں کہ اب عدالت مجھے انصاف دے اگر جہاز خراب تھا تو کیوں میرے بیٹے کو جھاز پر بٹھا دیا گیا والدہ کا مزید کہنا تھا کے اس جہاز کو کوئی چلانے کے لئے تیار نہیں تھا سب جانتے تھے کہ وہ جہاز خراب ہے خراب جہاز کو کپتان نے ٹھیک نہیں کرنا ہوتا، وہ تو سول ایوی ایشن اور انجنیئرز کا کام ہے

شہید پائلٹ احمد منصور جنجوعہ پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی اور واحد کمانے والا تھا میرے شوہر بھی کپتان تھے وہ بھی جاں بحق ہوگئے ہیں ان کا کیس بھی طویل عرصے سے چل رہا ہے لیکن ابھی تک انصاف نہیں ملا اے ٹی آر طیارہ 2016 میں چترال میں حادثے کا شکار ہوا تھااے ٹی ار طیارہ حادثے میں جنید جمشید بھی شہید ہوگئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں