سکول بس اغوا کر کے 51 بچوں کو زندہ جلانے کی کوشش کے مجرم کو 24 سال قید کی سزا سنا دی گئی

میلان(پی این آئی)سکول بس اغوا کر کے 51 بچوں کو زندہ جلانے کی کوشش کے مجرم کو 24 سال قید کی سزا سنا دی گئی، اٹلی کی ایک عدالت نے رواں سال مارچ میں بچوں کی ایک بس کو اغوا کے بعد اس میں سوار اکاون بچوں اور تین بالغ افراد کو زندہ جلانے کی کوشش کے جرم میں چوبیس سال قید کی سزا سنائی

ہے۔ملزم نے 20 مارچ کو اطالوی شہر میلانو سے ایک اسکول بس اغوا کی اور اس میں سوار بچوں سمیت پچاس سے زائد افراد کو زندہ جلانے کی کوشش کی تاہم بس میں موجود ایک مصری بچے بے بروقت پولیس کو اطلاع دے کر نہ صرف اپنی بلکہ بس میں سوار دیگر بچوں کی جان بچائی۔ اگر مصری بچہ پولیس کو دہشت گردی کی اس منصوبہ بندی کے بارے میں مطلع نہ کرتا تو بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ چکی تھی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق 47 سالہ اوسیانو سائی کے خلاف فیصلے کی سماعت لگ بھگ 4 گھنٹے جاری رہی۔ اس دوران میلانو کے پراسیکیوٹرلوکا بونیٹس نے ملزم کو تخریب کاری ، دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان جیسے الزامات میں 24 سال تک قید کی سزا سنانے کی اپیل کی۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کی سفارش پر مجرم کو چوبیس سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ذرائع نے اطالوی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملزم “بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے انہیں ہوائی اڈے لے جانے اور وہاں سے افریقا لے جانا چاہتا تھا۔ ان بچوں میں ایک مصری طالب علم 15 سالہ رامی شحاتہ اپنے والد کے ذریعے پولیس سے رابطہ کرایا۔گذشتہ سیشن میں مجرم نے اپنی بس کو اغوا کرنے کا جواز پیش کیا تھا کیونکہ وہ بحیرہ روم میں فوت ہونے والے تارکین وطن کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں