کراچی(پی این آئی)کراچی، مشہور دعا منگی اغواء کیس میں خوفناک انکشافات، باپ نے بیٹی کو کیسے رہا کرایا؟ دعا مانگی کو ملزمان نے کیسے اور کہاں رکھا تھا؟ دعا منگی اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ دعا منگی کے والد کی جانب سے 25 لاکھ روپے تاوان کی رقم ادا کرکے بیٹی کو بازیاب کرائے جانے کا
انکشاف ہوا ہے۔اغوا کار دعا منگی کے اغوا کے بعد تاوان کے لیے اٹلی کا فون نمبر استعمال کررہے تھے۔ پولیس نے انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں مقدمہ کا چالان جمع کروادیا۔ عدالت نے کیس کا چالان منظور کرلیا۔ کیس کی مزید سماعت 7 جولائی کا انسداددہشت گردی عدالت نمبر 2 میں ہوگی۔ہفتے کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج کے روبرو پولیس کی جانب سے دعا منگی اغوا کیس کا چالان جمع کرایا گیا۔ چالان میں بتایا گیا ہے کہ اغوا کار دعا منگی کے اغوا کے بعد تاوان کے لیے اٹلی کا فون نمبر استعمال کررہے تھے۔اغوا کار تاوان کے لیے دعا منگی کے والدین سے واٹس ایپ پر کال کرتے رہے، دعا منگی کے والد نے 25 لاکھ روپے تاوان کی رقم ادا کرکے بیٹی کو بازیاب کرایا، اغوا کے بعد دعا منگی کو کلفٹن میں روفی بیچ پیراڈائز فلیٹ میں رکھا گیا تھا، ملزمان نے دعا منگی کو زنجیروں سے باندھ کر رکھا تھا، ملزمان نے تفتیش کے دوران بتایا کہ بسمہ نامی لڑکی کو بھی اغوا کے بعد اسی فلیٹ میں رکھا گیا تھا۔کیس میں مظفر عرف موذی ،ذوہیب قریشی، محمد طارق عرف شکیل سمیت 5 ملزمان گرفتار ہیں، ملزمان نے اپنے بیان میں اغوا سے متعلق اعتراف جرم کرلیا ہے۔گرفتار ملزمان کے قبصے سے 9 ایم ایم پستول، 30 بور پستول، گاڑی، سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت اہم چیز برآمد کرلی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کا چالان منظور کرلیا۔ کیس مزید سماعت 7 جولائی کا انسداددہشت گردی عدالت نمبر 2 میں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں