اسلام آباد(پی این آئی)وزارت قومی صحت نے کووِڈ 19 کے تشویشناک مریضوں کے لیے مجوزہ دوا ڈیکسامیتھازون کی قلت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فروخت کے لیے شرائط عائد کر دیں۔ گزشتہ روز سے اب تک اسلام آباد، کراچی، پشاور سمیت ملک کے کئی علاقوں میں میڈیکل اسٹورز پر اس دوا کی قلت یا قیمتوں

میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ وزارت قومی صحت کی جانب سے اسلام آباد کی فارمیسیز، میڈیکل اسٹور کے نام مراسلہ جاری کر کے ہدایت کی گئی کہ ڈیکسامیتھازون صرف ڈاکٹری نسخہ لانے والے مریض کو فروخت کی جائے۔وزارت صحت نے یہ بھی ہدایت کی کہ فارمیسز ڈیکسامیتھازون کی فروخت کا مکمل ریکارڈ محفوظ رکھیں اور اس کے لیے ہر گاہک سے ڈاکٹر نسخے کی کاپی بطور ریکارڈ پاس رکھی جائے۔دوسری جانب اسلام آباد سمیت ملک کے کئی حصوں میں ڈیکسا میتھازون سے متعلق تحقیق منظر عام پر آنے کے بعد اس دوا کی قلت دیکھنے میں آئی، جس پر وزرات صحت نے ہدایت کی کہ ڈسٹریبیوٹرز، فارمیسز، ڈیکسا میتھازون گولی، انجیکشن کی دستیابی یقینی بنائیں۔وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ڈریپ نے ڈیکسا میتھازون کی مخصوص قیمت مقرر کر رکھی ہے اور مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت ممنوع و جرم ہے، قانون شکن ڈسٹریبیوٹر اور میڈیکل اسٹور کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ دوا صرف کورونا کے تشویشناک مریضوں کو دی جاتی ہے، میڈیکل اسٹور پر گاہکوں کو ڈیکسا میتھازون بارے میں آگاہی فراہم کی جائے۔ بدھ کو کراچی کے مختلف علاقوں کے میڈیکل اسٹورز پر ڈیکسا میتھازون کی گولیاں اور انجیکشن غائب ہوگئے۔میڈیکل اسٹورز مالکان کا کہنا تھا کہ منگل کی رات سے ہی اس دوا کی ڈیمانڈ شروع ہوگئی تھی اور بدھ کی دوپہر تک یہ ختم ہوگئی ہے۔پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن کے مطابق ڈیکسامیتھازون انجیکشن کی ہول سیل قیمت 450 روپے، ریٹیل قیمت 550 روپے تھی لیکن جیسے ہی ذخیرہ اندوزی شروع ہوئی تو اس کی قیمت 800 سے ایک ہزار روپے تک جا پہنچی جبکہ اس کی فروخت روک دی گئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں