منشیات کے 4 سمگلروں کے ضامنوں کی جائیدادیں ضبط، مچلکوں کے گواہوں سمیت 14 افراد کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے گئے

راولپنڈی (پی این آئی)منشیات کے 4 سمگلروں کے ضامنوں کی جائیدادیں ضبط، مچلکوں کے گواہوں سمیت 14 افراد کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے گئے، انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج سہیل ناصر کے حکم پر منشیات کے چار سمگلروں کی ضمانت دیکر فرار ہو جانے والے چاروں ضامنوں

کی تمام جائیدادیں ضبط اور مچلکوں کے گواہوں سمیت14 افراد کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے گئے، علاوہ ازیں ای ٹی او اسلام آباد نے عدالتی حکم پر سپرداری پر دی گئی گاڑی کی رجسٹریشن بک بھی معطل کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ معلوم ہوا ہے ایک کیس میں اے این ایف نے چار اپریل 2018کو لینڈ کروزر نمبر اے اے 816کے ذریعے 8650گرام ہیروئن سمگل کرنے پر تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا بعدازاں ارشد محمود نامی شخص نے خود کو گاڑی کا مالک ظاہر کرتے ہوئے سپرداری کی درخواست دی جو 27ستمبر 2018کو منظور ہونے پر مظہر حسین نے پندرہ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروائے اور محمد یوسف نے ان مچکوں کی تصدیق کی گاڑی لیتے ہی تینوں لاپتہ ہوگئے، جس پر عدالت نے مظہر حسین کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے تینوں کے شناختی کارڈ فوری طور پر بلاک کر دینے کا حکم دیا تھا، اسی طرح دیگر تین کیسوں میں بھی عدالت نے ضامنوں کی جائیداد ضبط اور ملزموں سمیت دیگر افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دیا تھا، گزشتہ روز مختلف اداروں کے نمائندوں نے عدالت کو بتایا کہ چاروں ضامنوں کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط اور ضامنوں سمیت گواہوں و ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کر دیئے گئے ہیں ۔ جبکہ لینڈ کروزر کی رجسٹریشن معطل ہونے کے بعد اب یہ گاڑی عدالت کی ملکیت ہے،معلوم ہوا ہے کہ ضمانت حاصل کرنے کے بعد چاروں مقدمات کے ملزم فرار ہو کر اشتہاری جبکہ ان کے ضامن ومچلکوں کے گواہ بھی مفرور ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں