اسلام آباد(پی این آئی)
اسلام آباد، انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایمکے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ قلم بند کر لیااسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔دورانِ سماعت ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد نے
دلائل دیئے کہ ملزمان نے جو پہلے اعترافی بیان دیا تھا استغاثہ کو ملنے والے تمام شواہد اس کی تصدیق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب ملزمان کا اعترافی بیان رکھیں، دوسری طرف استغاثہ کے شواہد، ہر چیز جڑی ہوئی نظر آئے گی۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ جس شام قتل ہوا اسی شام عینی شاہدین نے ملزمان کو ڈاکٹر عمران فاروق کے گھر کے پاس دیکھا۔خواجہ امتیاز نے دلائل دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اسی شام ملزمان سی سی ٹی وی ویڈیو میں بھی ڈاکٹر عمران فاروق کا تعاقب کرتے نظر آئے اور اسی شام ملزمان برطانیہ سے سری لنکا بھی چلے گئے۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد نے عدالت میں حتمی دلائل مکمل کر لیے۔اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ 18 جون کو سنایا جائے گا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت میں ملزمان کے وکلاء کے دلائل مکمل ہوگئے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں