برمنگھم کی جامع مسجد گھمکول شریف کی پارکنگ میں عارضی مردہ خانہ قائم، شہر میں پاکستانی، کشمیری آبادی 15 فیصد، ہلاکتیں 35 فیصد کیوں؟

برمنگھم (خادم حسین شاہین) برمنگھم میں قائم مرکزی جامع مسجد گھمکول شریف کی پارکنگ میں عارضی مردہ خانہ قائم کر کے کورونا سے ہلاک ہونے والے مسلمان مرد و خواتین کی لاشیں قبل از تدفین محفوظ رکھنے کا اہتمام کیا گیا ہے، یہاں ایک وقت میں ڈیڑھ سو تک لاشیں رکھی جا سکتی ہیں۔ یہاں مسلمان مرد اور

خواتین رضاکار خدمات انجام دے رہے ہیں جو یہاں لائی جانے والی میتوںکو عین اسلامی طریقے کے مطابق غسل اور کفن کے بعد تدفین کے لیے تیار کرتے ہیں۔ جامع مسجد گھمکول شریف برمنگھم کی دوسری بڑی مسجد ہے جس کی پارکنگ میں قائم عارضی مردہ خانے میں روزانہ کی بنیاد پر چار ے پانچ لاشیں لائی جا رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ برمنگھم میں کورونا کی تباہ کاریاں لندن کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں، یہاں5 سو سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دو ہزار سے زائد کورونا میں مبتلا ہو کر زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یوں تو برمنگھم میں پاکستانی اور کشمیری باشندوں کا تناسب 15 سے 20 فیصد تک ہے لیکن کورونا کا ہدف بن کر جان کی بازی ہارنے والوں میں ان کا تناسب 35 فیصد تک پہنچ رہا ہے جو کہ تشویش کی بات ہے، اس حوالے سے مقامی رضاکاروں کا کہنا ہے کہ مسلم آباد ی میں عمومی طور پر کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں لاپرواہی برتنے کا رحجان دیکھنے میں آ رہا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ ان افراد میں کورونا کے اثرات زیادہ مہلک ثابت ہو رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close