چترال (گل حماد فاروقی) ایک طرف لوگ کرونا وائریس کی وجہ سے گھروں میں ازخودقرنطینہ میں بند ہوچکے ہیں اور عافیت بھی اسی میں سمجھی جاتی ہے تو دوسری طرف چترال کی سرزمین یک ایسا خطہ بھی ہے جہاں لوگ گھروں کے اندر رنگ برنگے پھول لگا رہے ہیں۔ آیون میں سالار ہاؤس میں شاکر الدین سالار نے
اپنے گھر کے اندر انواع و اقسام کے پھولوں کے پودے لگائے ہیں جن کے دیدہ زیب رنگ اور خوبصورتی انسان کو چند لمحوں کیلئے مسخر کر لیتی ہے۔ شاکر الدین کا کہنا ہے کہ ان کے والد مرحوم بھی پھولوں کا شوق رکھتے تھے اور انہیں چترال کے مہتر شجاع الملک بھی تحفے میں پھولوں کے بیج دیتے تھے ۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیںیہ شوق اپنے والد سے منتقل ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بعض اوقات اپنی شوق کی تکمیل کیلئے بیرون ممالک سے بھی پھولوں کے بیج منگواتے ہیں۔ آیون گاؤں میں اس خوبصورت باغ کو دیکھنے کیلئے محتلف علاقوں سے لوگ آتے ہیں۔ معروف سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر کا کہنا ہے کہ ان پھولوں کی خوبصورتی کو دیکھ کر انسان ذہنی اور جسمانی طور پر تندرست رہتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ چترال کو خوبصورت بنانے کیلئے پچاس کروڑ روپے کے فنڈکا اعلان ہوا تھا اور اس میں سےاس قسم ذوق رکھنے والے لوگوں کی بھی مدد کی جائے تو پورا چترال گل گلزار ہوگا۔ اعجاز احمد جو ایک نجی ائیر لائن میں ہیں ،اس باغ کو دیکھنے کیلئے آئے،ان کا کہنا ہے کہ میں نے بڑے بڑے شہروں میں اس قسم کے باغوں کو صرف حکومتی سرپرستی میں دیکھا ہے مگر چترال واحد جگہ ہے جہاں ایک شہری نے تنہا اتنا خوبصورت باغ لگایا ہے جہاں ہزاروں قسم کے پھول دار پودے لگائے ہیں ۔ عبیراحمد جغور سے اس باغ کو دیکھنے کیلئے آئے، ان کا کہنا ہے کہ اگر ہر شحص شاکر الدین کی طرح شوق رکھے تو پورا ملک پھولوں کےباغ کا منظر پیش کرے گا ۔ شاکر الدین نے تو اپنی ذمہ داری پوری کرلی اورایک خوبصورت باغ لگایا جہاں لوگ دور دراز سے آکر تھوڑی دیر کیلئے محظوظ ہوسکتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں نے ایک نرسری بھی بنائی ہے جہاں پھولوں کے ہزاروں پودے لگائے ہیں ۔ اس باغ کو دیکھنے کیلئے آنے والےپھولوں کے شوقین لوگوں کو یہ پودے تحفے میں دئے جائیں گے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں