وہاڑی (پی این آئی) بیٹے نے دوسری شادی کرنے پر والدہ اور سوتیلے والد کو جان سے مار دیا۔تفصیلات کے مطابق وہاڑی میں یہ ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک نوجوان نے دوسری شادی کرنے پر والدہ اور سوتیلے باپ کو موت کے کھاٹ اتار دیا۔ضلع وہاڑی کے علاقہ مترو میں 11 سال قبل خاتون نے اپنے شوہر
سے طلاق لے کر اپنے دیور سے شادی کی،بیٹے کو ماں کی دوسری شادی پر اعتراض تھا۔محمد عثمان نامی نوجوان نے رات کو اندھیرے میں گھر میں گھس کر شوہر پر فائرنگ کر دی،بعدازں والدہ کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا۔دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی۔جب کہ قتل کا مقدمہ تھانہ مترو درج کر لیا گیا۔ملزم محمد عثمان واردات کے بعد فرار ہو گیا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دئیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی وہاڑی میں قتل و غارت اور ڈکیتی کی واردات پیش آتی رہتی ہیں۔گذشتہ ماہ وہاڑی میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں مارنے جانے والے چار ڈاکووٴں کا معاملہ اس وقت مشکوک ہو گیا جب ورثاء نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے 2,2لاکھ روپے رشوت طلب کی گئی ۔ورثاء کا کہنا ہے کہ لڑکے ڈاکو نہیں تھے رشوت نہ دینے پر سی آئی اے پولیس نے لڑکوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا ۔پولیس کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے ورثاء نے پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملہ کر دیا ساتھ ہی ساتھ روڈ کو بلاک کرکے ٹریفک کے لئے بھی بند کر دیا ۔ ڈی ایس پی تھانہ صدر خالد جاوید نے مشکل مشتعل مظاہرین سے جان بچائی۔ ورثاء کی جانب سے اعلیٰ افسروں سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب ،وزیراعظم پاکستان او صدر پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ مبینہ پولیس مقابلے کی تحقیقات کرائی جائیں، ان کا کہنا تھا کہ لڑکے ڈاکو نہیں ہیں ،پولیس کو رشوت نہ ملنے کے باعث ڈاکو قرار دے کر ہلاک کردیا گیا۔۔یاد رہے پولیس نے وہاڑی میں چار لڑکوں کو ڈاکو قرار دے کر مبینہ پولیس مقابلے میں مار گرایا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں