لاہور (پی این آئی ) ایس ایس پی مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل نے خود کو پولیس کے حوالے کرتے ہوئے اعترافی بیان میں شہباز تتلہ کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزم ایس ایس پی مفخر عدیل نے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش بھی کی ، تاہم بیرون
ملک فرار ہونے کی تمام تر ناکام کوششوں کے بعد ملزم مفخر عدیل نے خود کو پولیس کے حوالے کرد یا ۔مفخر عدیل نے اپنی حوالے پنجاب کی ایک طاقتور شخصیت کے ذریعے سے کی تھی۔ ٹھوکر نیاز بیگ میں انوسٹی گیشن سیل میں مفخر عدیل کو پہلے سے گرفتار ملزم کے سامنے بیٹھا کر تفتیش کی گئی۔ مفخر عدیل نے اپنے دوست اسد بھٹی کے ساتھ مل کر شہباز تتلہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔مفخر عدیل نے کہا کہ میرا دوست اگر میری سابقہ بیوی سے تعلقات رکھے گا تو واجب القتل ہے۔شہباز تتلہ کو بار ہاں منا کیا گیا کہ سابقہ بیوی سے تعلقات نہ رکھوں ، تاہم اس نے میری بات نہ مانی جس پر اس کے قتل کا پلان بنایا۔’میرا دوست اگر میری سابقہ بیوی سے تعلقات رکھے گا تو واجب القتل ہے، شہباز تتلہ کیس کا دراپ سین۔ اس سے قبل پنجاب پولیس کی جانب سے مفرور پولیس افسر مفخر عدیل کی گرفتاری کی خبر کی تصدیق کیے جانے سے گریز کیا جا رہا تھا ۔ پیر کی شام کو خبر سامنے آئی تھی کہ ایک ماہ سے مفرور ایس ایس پی لاہور پولیس مفخر عدیل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بتایا گیا کہ گزشتہ شب مفرور ایس ایس پی لاہور نے خود ہی پولیس کو گرفتاری دے دی۔ تاہم پنجاب پولیس نے متعدد مرتبہ رابطہ کیے جانے کے باوجود مفخر عدیل کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل پر اپنے بہترین دوست شہباز احمد تتلہ کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ تاہم شہباز تتلہ کی لاش بھی تاحال تلاش نہیں کی جا سکی۔ کچھ روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ مفخر عدیل کو بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش میں کراچی سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
‘میرا دوست اگر میری سابقہ بیوی سے تعلقات رکھے گا تو واجب القتل ہے’، شہباز تتلہ کیس کا دراپ سین۔۔ pic.twitter.com/XnU3tQmfJY
— GNN (@gnnhdofficial) March 9, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں