اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے بھارت کے دعوؤں کا کرارا جواب دیا ہے۔ پاکستانی قونصلر گل قیصر سروانی نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت خود کشمیر کا معاملہ سلامتی کونسل میں لے کر گیا تھا، اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے کا وعدہ اب تک پورا نہیں ہوا۔ پاکستانی قونصلر نے بھارت پر سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام لگایا، اور کہا کہ بھارت کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی معاونت کے شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش مسترد کیے جانے اور سندھ طاس معاہدے پر بھارتی بیانات کو حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنا قبضہ ختم کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

دوسری طرف، پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سڈنی میں ہونے والے مذہبی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل کی غیر مشروط مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کے فوری بند ہونے کا مطالبہ کیا۔

سڈنی حملے کے ملزم نوید اکرم پر پندرہ قتل سمیت درجنوں جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ آسٹریلوی پولیس کے مطابق ملزم نے بیان دینے سے انکار کیا ہے اور وہ اس کی صحت یاب ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close