لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے قتل پر اکسانے کے مقدمے میں پیر ظہیر الحسن شاہ کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دورانِ ٹرائل مقدمے کے 15 گواہوں نے عدالت میں اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔ عدالت نے سزا کا فیصلہ سنانے کے بعد پیر ظہیر الحسن شاہ کو جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
پیر ظہیر الحسن شاہ کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم نے شملہ پہاڑی کے قریب ایک اعلیٰ عدالتی شخصیت کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزم نے سال 2024 میں ایک مذہبی جماعت کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کارکنان کو سابق چیف جسٹس کے قتل پر اکسایا اور قتل کرنے والے کے لیے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکی دینے کے معاملے پر پنجاب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر ظہیر الحسن شاہ کو گرفتار کیا تھا۔
ظہیر الحسن شاہ کو پنجاب کے ضلع اوکاڑہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جہاں وہ شہر میں ایک نامعلوم مقام پر روپوش تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






