احتجاج کا اعلان

جماعت اسلامی نے موجودہ نظام کے خلاف 21 دسمبر کو احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 21 دسمبر سے ملک بھر میں موجودہ نظام کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

لاہور میں کارکنوں کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم اس گلے سڑے نظام کے خلاف پورے ملک میں تحریک چلائیں گے اور ناانصافی پر مبنی نظام کے خلاف سب کو مل کر کھڑا ہونا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کا نفاذ انتہائی ضروری ہے اور خاندانی سیاست کو بدلنا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے، خاندانی سیاست نے بلدیاتی نظام کو بری طرح کمزور کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاہے شہر ہو یا دیہات، ووٹر کو اس کے ووٹ کا پورا حق ملنا چاہیے اور شہری جس کو ووٹ دے اسی کو پارلیمان میں بھیجا جائے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے 70 فیصد سے زائد حرام ووٹ لیے، ان سے اس کا حساب کون لے گا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر کوئی شخص روزگار کے لیے بیرونِ ملک جاتا ہے تو یہ قابلِ فہم بات ہے، لیکن اگر کوئی مایوسی کے باعث ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائے تو یہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر جماعت اسلامی کو موقع ملا تو نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور کھیل کے میدان دوبارہ آباد کیے جائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ چند افراد نے دولت اور طاقت کے زور پر پوری دنیا پر قبضہ جما رکھا ہے اور ہم اسی ظلم اور جبر کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، اسلام ایک مکمل نظام ہے جس میں ہر فرد کو اس کا حق ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک غریب آدمی عدالت تک کیسے پہنچ سکتا ہے، 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کے بعد عدالتی نظام مزید کمزور ہو چکا ہے، ایسے میں غریب کو انصاف کیسے ملے گا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نوجوانوں پر چالان کی مد میں بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں، مگر جو لوگ پوری جمہوریت کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ان کا احتساب کون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی مکمل طور پر متحرک ہے اور ان کے بقول اب صرف جماعت اسلامی ہی پاکستان کے نظام کو بدل سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close