پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کی واپسی کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں پی ٹی آئی کے اراکین اور کارکنوں پر درج مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، 9 اور 10 مئی کو درج کیے گئے مقدمات میں پی ٹی آئی کے کئی اراکین اور کارکن شامل تھے۔ ایڈووکیٹ جنرل آفس نے ان مقدمات میں سے 51 کیسز واپس لینے کی سفارشات صوبائی کابینہ کو بھیج دی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر ان مقدمات میں سزا ہوئی تو اراکین اسمبلی کی نااہلی کا خطرہ تھا، اس لیے کابینہ کی منظوری کے بعد عدالتوں سے مقدمات واپس لینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ مقدمات سے دستبرداری کے بعد ریاست کی طرف سے دعویداری ختم کر دی جائے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ 9 اور 10 مئی کے مقدمات سے متعلق سفارشات تیار کر کے بھیجی جا چکی ہیں اور حتمی فیصلہ صوبائی کابینہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف مجموعی طور پر 319 مقدمات میں سے 51 مقدمات ابھی باقی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close