سینیٹ نے گرفتار، نظربند اور زیرِ حراست افراد سے تفتیش سے متعلق بل سمیت تین بل متفقہ طور پر منظور کر لیے ہیں، جبکہ متعدد پرائیویٹ بل قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیے گئے۔ اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہوا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گرفتار افراد سے تفتیش سے متعلق ترمیمی بل پیش کیا، جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل کے مطابق گرفتار شخص کو تحریری طور پر گرفتاری کی وجوہات بتانا لازم ہو گا، اسے وکیل کی مدد حاصل ہوگی، خاندان سے ملاقات اور ادویات کی فراہمی کی اجازت دی جائے گی، جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسران کو جرمانہ ہو سکے گا۔
سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیا گیا *فیٹل ایکسیڈنٹس (ترمیمی) بل* بھی منظور کر لیا گیا، جس کے تحت حادثات سے متعلق کیسز کا فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے گا۔ شہادت اعوان کے پیش کردہ *لمیٹڈ لائیبلیٹی پارٹنرشپ (ترمیمی) بل* کی منظوری بھی دے دی گئی۔
پاکستان سائیکالوجیکل کونسل بل، انسداد الیکٹرانک کرائمز ترمیمی بل، الیکٹرانک نیکوٹین ڈلیوری سسٹمز ریگولیشن بل، اور یونیورسٹیوں میں مستحق افراد کے لیے خصوصی نشستیں مختص کرنے سے متعلق بل سمیت متعد دیگر بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیے گئے۔ پاکستان اینیمل سائنس کونسل بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو بھجوانے کی تحریک منظور کی گئی، جبکہ طلحہ محمود کی بے روزگاری پر قابو پانے کی قرارداد بھی کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں





