فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت اور افغان حکومتوں کو خبردار کر دیا

برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ سیاسی مصالحت صرف اس وقت ممکن ہے جب سچے دل سے معافی مانگی جائے، کیونکہ معافی مانگنے والے فرشتے بن گئے جبکہ معافی نہ مانگنے والا شیطان ٹھہرا۔

انہوں نے واضح کیا کہ تبدیلی کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہیں، اور ان افواہوں کو پھیلانے والے دراصل حکومت اور مقتدرہ دونوں کے مخالف ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ خدا نے انہیں ملک کا محافظ بنایا ہے اور اس کے علاوہ کسی عہدے کی خواہش نہیں ہے۔ خارجہ پالیسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چین اور امریکا سے تعلقات میں توازن رکھنے کا وسیع تجربہ ہے، اور پاکستان کسی ایک دوست کو دوسرے پر قربان نہیں کرے گا۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کی امن کی خواہش کو جینوئن قرار دیا اور بتایا کہ پاکستان نے ہی سب سے پہلے انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا، جس کی پیروی اب دنیا کر رہی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان کا امن تباہ نہ کرے، جبکہ افغان حکومت کو مشورہ دیا کہ طالبان کو پاکستان کی طرف دھکیلنے کی پالیسی ترک کرے، کیونکہ ایک ایک پاکستانی کے خون کا بدلہ لینا ہم پر واجب ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی 18،18 گھنٹے کام کرنے کی لگن اور خلوص کو بھی سراہا اور جنگ کے دوران وزیراعظم اور کابینہ کے عزم کو قابل تعریف قرار دیا۔

تقریب میں اوورسیز پاکستانیوں نے فیلڈ مارشل کا جنگ کے فاتح کے طور پر پرتپاک استقبال کیا۔ وہ کئی گھنٹے کھڑے ہوکر پاکستانیوں سے ملتے رہے اور کہا کہ “لوگ دور دور سے آئے ہیں، ان کا دل کیسے توڑ سکتے ہیں؟”۔ جب تک آخری پاکستانی ان سے مل کر رخصت نہیں ہوا، وہ تقریب میں موجود رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close